مملکت کیلیے خطرہ بننے والوں کیساتھ سختی سے نمٹیں گے، سعودی ولی عہد

ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ مملکت کو دھمکانے والوں، سیکیورٹی اور استحکام کے لیے خطرہ بننے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مملکت کے اعلی ترین مشاورتی ادارے، مجلس شوریٰ، کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کوئی بھی ہماری سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کا خیال رکھتا ہو، ہم اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹیں گے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے شدت پسندی اور دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ2017 میں وزارت داخلہ کی تنظیم نو اور سیکیورٹی کے نظام میں اصلاحات کے بعد سے تیل ایکسپورٹ کرنے والے دنیا کے چوٹی کے ملک اور امریکا کے انتہائی اہم اتحادی سعودی عرب میں حقیقی دہشت گرد حملوں کی تعداد گھٹ کر تقریباً صفر رہ گئی ہے۔
محمد بن سلمان نے سعودی عرب میں بدعنوانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اگرچہ کرپشن عام ہے اور پہلے کینسر کے موذی مرض کی طرح پھیل رہی تھی لیکن انسداد بدعنوانی کی مہم بڑی کامیاب رہی ہے اور تین سال کے دوران قومی خزانے اور سرکاری ادروں سے لوٹ کھسوٹ کیے گئے 247 ارب ریال وصول کرلیے گئے ہیں اور یہ رقم غیر تیل آمدن کا 20 فیصد ہے۔
ولی عہد نے خطاب میں مزید بتایا کہ چار سال کے دوران پبلک انوسٹمنٹ فنڈ کی بدولت روزگار کے ایک لاکھ 90 ہزار سے زیادہ مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ سعودی عرب دنیا کی بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے۔ حکومت نے لیبر مارکیٹ میں اصلاحات کی ہیں تاکہ قدری اہمیت کے حامل ملازمین کو مارکیٹ کی جانب راغب کیا جا سکے۔

Muhammad Bin Salman