مودی کا دورۂ امریکا: مسلمان، سکھ اور عیسائی برادریاں سراپا احتجاج

واشنگٹن: مودی کے دورۂ امریکا کے دوران مسلمان، سکھ اور عیسائی برادریاں سراپا احتجاج، وائٹ ہاؤس کے باہر شدید مظاہرے، بھارتی مسلمان، سکھ اور عیسائی کمونیٹیز اور مختلف تنظیموں کی جانب سے مودی کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
امریکی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی واشنگٹن آمد کے موقع پر امریکن سکھ کمیونٹی، انڈین امریکن کونسل، ویٹرینز فار پیس، سکھ فار جسٹس اور دیگر تنظیموں کی جانب سے وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاج کیا گیا اور شدید نعرے لگائے گئے۔
مظاہرین میں بڑی تعداد میں امریکا میں مقیم بھارتی نژاد سکھ، مسلمان اور عیسائی کمیونٹی شامل تھیں، مظاہرین نے مودی گو بیک، انڈیا ان ڈینجر اور ہندوتوا کے خلاف بینرز اٹھا رکھے تھے۔
سکھ اور مسلمان مظاہرین نے کہا کہ گجرات کے قصائی کا امریکا کا سرکاری دورہ انسانی تاریخ کا شرم ناک باب ہے، مودی بھارت میں سکھوں کے قتل عام کا براہ راست ذمے دار ہے۔ اسی طرح امریکن کرسچین کمیونٹی نے کہا کہ منی پور میں ریاستی سرپرستی میں عیسائی اقلیت کا قتلِ عام کیا جارہا ہے، دنیا نوٹس لے۔
مظاہرین نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا کہ گجرات فسادات، ہندو انتہاپسندی اور صحافتی کریک ڈاؤن پر مودی سے جواب طلب کیا جائے۔

Christian CommunitiesIndian prime ministerModi Visit USMuslimsprotestSikh