سینٹ لوئی: امریکی ریاست مسوری کے شہر سینٹ لوئی کے مرکزی چڑیا گھر میں 62 سالہ مادہ اژدھا نے 7 انڈے دیے ہیں جب کہ گزشتہ بیس سال سے وہ اکیلی ہے، یعنی اس کا نر اژدھے سے کوئی ملاپ نہیں ہوا۔
اس مادہ اژدھے کا تعلق ’’بال پائتھن‘‘ کہلانے والے اژدہوں کی قسم سے ہے جن کی اوسط عمر 30 سے 40 سال ہوتی ہے۔ اس لحاظ سے یہ چڑیا گھر میں رکھی گئی معمر ترین مادہ اژدھا بھی شمار ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بال پائتھن اژدھوں کی ماداؤں میں بغیر نر کے انڈے دینے کے واقعات اگرچہ بہت کم مشاہدے میں آئے، لیکن انہیں مکمل طور پر ناممکن قرار نہیں دیا جاسکتا۔
یہ اس لیے بھی ممکن ہے کیونکہ بال پائتھن ماداؤں میں قدرتی طور پر یہ صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ اپنے نر اژدھے کا نطفہ (اسپرم) لمبے عرصے تک اپنے اندر محفوظ کرسکتی ہیں، جسے بعد میں کسی وقت استعمال کرکے وہ انڈے دے دیتی ہیں۔ یعنی اس عمل کو بھی ہم ’’بغیر نر کے انڈے دینا‘‘ نہیں کہہ سکتے۔
البتہ، سینٹ لوئی چڑیا گھر میں رکھی گئی مادہ اژدھا کا معاملہ اس لحاظ سے حیرت انگیز ہے کیونکہ اوّل تو بال پائتھن اژدھوں کی عمر 40 سال سے زیادہ نہیں ہوتی جب کہ ان کی مادائیں بھی 30 سال کی عمر میں پہنچ کر انڈے دینا بند کردیتی ہیں۔