آج جنگ ستمبر کے ہیرو ایم ایم عالم کی 11 ویں برسی منائی جارہی ہے، آپ قوم کے عظیم ہیرو تھے۔ زندہ قوموں کا وتیرہ رہا ہے کہ وہ اپنے ہیروز کو کبھی بھی فراموش نہیں کرتیں، بلکہ ہمیشہ اُنہیں یاد کیا جاتا اور اُن کی عظیم خدمات کے اعتراف میں دیدہ و دل فرش راہ کیے جاتے ہیں۔ ہمیں اپنے حقیقی ہیروز پر فخر ہے کہ اُنہوں نے ہر موقع پر دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر اُس کے عزائم خاک میں ملائے۔
بھارت ستمبر 1965 میں وطن عزیز پر قابض ہونے کے لیے حملہ آور ہوا، لیکن اُسے معلوم نہ تھا، اس وطن کے رکھوالے اس کے مذموم مقاصد کو کسی طور کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ایسا ہی ہوا اور بھارت کو بڑی ہزیمت اُٹھانا پڑی۔
جنگ ستمبر کے ہیرو کا پورا نام محمد محمود عالم تھا، اسکواڈرن لیڈر ایم ایم عالم نے 7 ستمبر 1965 کو سرگودھا کے محاذ پر محض ایک منٹ میں 5 بھارتی ہاکر ہنٹر طیارے مار گراکے دُنیا کو انگشت بدنداں کردیا تھا۔ یہ ایک عالمی ریکارڈ ہے، جو آج تک برقرار ہے۔ ان میں سے 4 طیارے آپ نے صرف 30 سیکنڈ کے اندر مار گرائے تھے۔ اس مہم میں آپ ایف 86 سیبر طیارہ اُڑا رہے تھے۔ مجموعی طور پر آپ نے 9 طیارے مار گرائے اور دو کو نقصان پہنچایا۔
اس عظیم کارنامے پر آپ کو ستارہ جرأت سے نوازا گیا۔ آپ 6 جولائی 1935 کو کلکتہ (برطانوی ہند) میں ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ گھرانے میں پیدا ہوئے۔ 1947 میں آزادی کے بعد آپ کا گھرانہ وہاں سے ہجرت کرکے مشرقی پاکستان آگیا۔ 1952 میں آر پی اے ایف (موجودہ پی اے ایف) سے منسلک ہوئے۔ بعدازاں ان کی فیملی سقوط ڈھاکا کے بعد پاکستان منتقل ہوگئی۔ 1982 میں آپ ریٹائر ہوئے اور کراچی میں سکونت پذیر رہے۔ آپ کی خدمات کبھی بھی فراموش نہیں کی جاسکتیں۔
پاک فضائیہ کے یہ لیجنڈ پھیپھڑوں کے عارضے کے باعث کافی عرصہ علیل رہے۔ 18 مارچ 2013 کو 77 برس کی عمر میں کراچی میں آپ کا انتقال ہوا۔ آپ کی تدفین پی اے ایف مسرور بیس کے شہدا قبرستان میں ہوئی۔ آپ کی خدمات کے اعتراف میں لاہور کی معروف سڑک کا نام ایم ایم عالم روڈ رکھا گیا۔ آپ کی پہلی برسی کے موقع پر پی اے ایف ایئربیس میانوالی کا نام بدل کر پی اے ایف بیس ایم ایم عالم رکھا گیا۔