ٹوکیو: دُنیا میں ہر نئے روز حیرتوں کے نئے در وا ہوتے ہیں، اب نمکین کھانا ہو یا شربت یا چاکلیٹ، آپ ٹی وی پر نظر آنے والی شے کا ذائقہ اسکرین چاٹ کر محسوس کرسکتے ہیں۔
جاپان کی میجی یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر ہومائی میاشیٹا نے ایک ٹی وی تیار کیا ہے جس کی اسکرین پر نمودار ہونے والے کھانوں کے ذائقے کو اسکرین چاٹ کر محسوس کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے اسے ’ٹیسٹ دی ٹی وی‘ کا نام دیا ہے۔ اس میں ابتدائی طور پر دس ڈبے لگائے گئے ہیں جو اسکرین پر ذائقے کی پھوار اس وقت کرتے ہیں جب ٹی وی پر وہ شے دکھائی دیتی ہے خواہ وہ چاکلیٹ ہو یا کوئی اور شے کیوں نہ ہو۔
ٹی وی پر ایک صاف اور جراثیم سے پاک اسکرین فلم لگائی گئی ہے۔ پروفیسر ہومائی کے مطابق اس کا فائدہ یہ ہوسکتا ہے کہ دور بیٹھے باورچی اور شیف پکائی جانے والی شے کا ذائقہ اپنی زبان سے محسوس کرسکیں گے۔ یوں اس ٹی وی کا مستقبل بہت روشن ہے۔
کورونا وبا کے دوران ہومائی کے ذہن میں خیال ابھرا کہ باہر کھانے کے عادی گھروں تک محصور ہیں۔ اگرچہ وہ باہر کا کھانا نہیں کھاسکتے لیکن انہیں چکھنے کا انتظام تو کیا جاسکتا ہے۔ اسی سوچ کے تحت انہوں نے ریموٹ ذائقہ بتانے والا ٹی وی بنایا ہے۔ اس میں دیگر کھانوں کے ذائقے بھی ڈاؤن لوڈ کیے جاسکتے ہیں۔
ڈاؤن لوڈ ہونے والے ذائقوں کو انہوں نے ’ٹیسٹ کونٹینٹ‘ کا نام دیا ہے جو ایک نئی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی بھی ہے۔ اس سے قبل پروفیسر ہومائی نے ایک ایسا کانٹا بنایا تھا جس سے کھانا کھاتے ہوئے اس کا ذائقہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کھانے کے کانٹے میں برقی رو کی ہلکی سرگرمی سے کھانا قدرے مزے دار ہوجاتا ہے۔
پروفیسر ہومائی کی ٹی وی اسکرین پر جب چاکلیٹ نمودار ہوئی تو ایک خاتون صحافی نے چاٹ کر کہا کہ یہ واقعی میٹھی چاکلیٹ کا ذائقہ ہے۔ اس ایجاد کی قیمت لگ بھگ 800 سے 900 ڈالر ہوسکتی ہے۔