نئی دہلی: بھارت میں ایک پنچایت کی جانب سے بچی سے زیادتی کے مجرم کو اٹھک بیٹھک کی سزا دی گئی، جس کی ویڈیو خوب وائرل ہورہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بہار کے ضلع نواڈا کے ایک گاؤں کی پنچایت (مقامی عدالت) کی جانب سے لڑکی سے زیادتی کے ملزم کو اٹھک بیٹھک کی سزا دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اٹھک بیٹھک کی سزا پانے والا شخص 6 سالہ بچی کو چاکلیٹ دینے کا لالچ دے کر قریبی پولٹری فارم میں لے گیا اور اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
بچی کو جنسی ہوس کا نشانہ بنانے والے درندے کو پکڑ کر ولیج کونسل (پنچایت) کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں گاؤں کے بڑوں نے فیصلہ کیا کہ مجرم نے بچی کو زیادتی کا نشانہ نہیں بنایا تاہم پنچایت نے بچی کو غیر متعلقہ جگہ پر ساتھ لے جانے پر صرف اٹھک بیٹھک کی سزا سنائی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم پنچایت کے سامنے اٹھک بیٹھک کررہا ہے، تاہم ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد صارفین کی جانب سے پنچایت کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اسے انصاف کا قتل قرار دیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے اور ملزم کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔