120 احتساب عدالتوں کے قیام میں مالی مسائل کا سامنا ہے، وزارت قانون

اسلام آباد: وفاقی وزارت قانون نے عدالت عظمیٰ کو اپنے جواب میں کہا ہے کہ 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام میں مالی مسائل کا سامنا ہے۔
وزارت قانون نے 120 احتساب عدالتوں کے قیام سے متعلق اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ نئی عدالتوں کے قیام میں مالی مسائل کا سامنا ہے، عدالتوں کے قیام کے بعد 2 ارب 86 کروڑ روپے کے بجٹ کی ضرورت ہوگی جس کے لیے مشاورت کا عمل شروع کردیا ہے، لیکن 120 نشستوں کی وزارت خزانہ اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے اجازت لینا ہوگی، بجٹ بھی وزارت خزانہ سے منظور کرنا ہوگا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک احتساب عدالت کے لیے جج سمیت 15 افسران و ملازمین درکار ہوں گے، اس طرح 120 نئی عدالتوں کے لئے 120 جج سمیت 1800 افسران و ملازمین درکار ہوں گے۔ احتساب عدالت کے جج کی ماہانہ تنخواہ 4 لاکھ 15 ہزار 894 روپے بشمول تمام الاؤنسز ہے، 120 احتساب عدالتوں پر الاؤنسز کی مد میں 70 کروڑ، ریگولر الاؤنسز کی مد میں 65، جوڈیشل الاؤنس اور اسپیشل جوڈیشل الاؤنس کی مد میں 24 کروڑ ادا کرنا ہوں گے، احتساب عدالتوں میں سالانہ 60 لاکھ کا پانی پیا جائے گا جب کہ گرم اور سرد موسم پر 24 لاکھ خرچ ہوں گے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ احتساب عدالتوں میں فون کی مد میں ایک کروڑ 80 لاکھ ، اخبارات، پیروڈیکلز اور کتابوں پر 4 کروڑ 80 لاکھ جب کہ پرنٹنگ پبلی کیشن پر 3 کروڑ 60 لاکھ سالانہ خرچ ہوں گے۔

ministry of lawSupreme Court