کراچی: پاکستان بھر میں ہر ماہ پیٹ اور جگر کی بیماریوں کے لاکھوں کیس سامنے آرہے ہیں۔
ماہرین نے چھٹی سالانہ پاک جی آئی اینڈ لیور ڈیزیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی ڈپارٹمنٹس میں آنے والے آدھے مریض پیٹ کی بیماریوں کی شکایات کے ساتھ آتے ہیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر لبنیٰ کامانی نے کہا کہ پاکستان کو سیکڑوں تربیت یافتہ گیسٹرو اینٹرالوجسٹ کی ضرورت ہے جب کہ پاکستان میں خواتین گیسٹرو اینٹرالوجسٹ کی بھی شدید قلت ہے۔
ڈاکٹر شاہد احمد نے کہا کہ پاکستان ڈائریا، ہیپاٹائٹس، ٹائیفائیڈ اور ہیضے کی وباؤں کی زد میں ہے، پاک جی آئی اینڈ لیور ڈیزیز سوسائٹی دوردراز علاقوں کے نوجوان ڈاکٹروں کو تربیت دے رہی ہے۔