مہنگائی کا جن بے قابو!

کراچی/ لاہور/۔ کوئٹہ/ پشاور: گرانی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا۔ دو سال کے دوران تیل، گھی، انڈوں، دودھ، مسالہ جات، گوشت سمیت دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں 2020 کے دوران مہنگائی کنٹرول نہ ہوسکی اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ گزشتہ ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 8 فیصد رہی۔
وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے ماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردیے گئے، جن میں بتایا گیا ہے کہ ‏گزشتہ ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 8 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، انڈوں، گھی، مسالہ جات اور گوشت کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق سالانہ بنیاد پر انڈوں کی فی درجن قیمت 64 فیصد بڑھی، انڈے 135 سے بڑھ کر 200 روپے فی درجن ہوگئے، چکن 67 فیصد، مسالہ جات 47 فیصد مہنگے ہوئے، آلو 38 فیصد، دال مونگ 23 فیصد، دال ماش 19 فیصد فی کلو مہنگی، آلو 60 روپے سے بڑھ کر 75 روپے فی کلو تک پہنچ گئے، دال مونگ 200 روپے سے بڑھ کر 245 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیاد پر دال ماش کی فی کلو قیمت میں 50 روپے اضافہ ہوا اور گھی کی قیمتوں میں 17 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، چینی کی قیمت میں 15 فیصد فی کلو اضافہ ہوا۔

Rate increaseمہنگائی