کراچی: سابق سینیٹر مولانا تنویرالحق تھانوی نے پی ٹی آئی چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
مولانا تنویر الحق تھانوی نے پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔ مولانا تنویرالحق تھانوی ایم کیو ایم کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔ وہ چند ماہ قبل پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نثار کھوڑو کا کہنا تھا کہ مولانا تنویرالحق تھانوی پی ٹی آئی چھوڑ کر پیپلز پارٹی میں شامل ہورہے ہیں، انہیں ویلکم کرتے ہیں، طاقت کا سرچشمہ عوام ہوں اس کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، اب عوام کی امیدیں پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔ وفاقی پارلیمانی نظام ایک دوسرے کو برداشت کرکے آگے چلنے کا نام ہے۔
نثار کھوڑو نے کہا کہ اب ملک میں سیاست اور سیاست دانوں کو بدنام کرکے پیش کیا جارہا ہے، سندھ میں حکومت بنانے کی باتیں کرنے والے عوام کے مسترد کردہ ہیں، اب ملک بھر میں مسترد ہوں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پہلے ارباب رحیم یہ بتائیں کہ انہوں نے کتنی جماعتیں تبدیل کی ہیں۔ کسی سیاسی جماعت کو کسی بھی صوبے میں سیاست کرنے کا حق ہے۔ عمران خان اپوزیشن لیڈر کے اوپر سندھ میں کسی اور کو لے کر آئے، جس پر حلیم عادل شیخ کو سوچنا چاہیے کہ وہ کیا ہیں۔ سندھ حکومت کے 13 برسوں پر سوال اٹھانے والے ان 40 برسوں کی حکمرانی کرنے والوں کے لیے بھی سوال کریں۔
انہوں نے کہا کہ تونسہ سے ایک لاکھ 30 ہزار پانی بہایا جاتا ہے اور گڈو تک ایک لاکھ کیوسک پانی پہنچتا ہے اور بیچ میں 30 ہزار کیوسک پانی چوری کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر مولانا تنویر الحق تھانوی کا کہنا تھا کہ تونسہ سے گڈو تک 30 ہزار کیوسک پانی چوری پر ارسا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، دینی خدمات کے ساتھ سیاست میں عوام کے مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کروں گا۔