مستونگ: ضلع مستونگ میں عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس میں ہونے والے خودکُش دھماکے میں ڈی ایس پی مستونگ سمیت 52 افراد جاں بحق اور 60 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں خودکُش حملہ مدینہ مسجد کے باہر عید میلاد النبی ﷺ کے جلوس کے لیے جمع افراد پر کیا گیا۔
جلوس کے شرکا نعت خوانی میں مصروف تھے کہ جلوس میں شامل گاڑی کے قریب دھماکا ہوا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی شدت کی وجہ سے ان کے کان بند ہوگئے تھے اور کچھ لوگ لاشوں اور زخمیوں کی حالت دیکھ کر بے ہوش ہوگئے تھے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں ڈی ایس پی نواز گشگوری سمیت 52 افراد جاں بحق اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ دھماکے کے زخمیوں میں سے بیشتر کی حالت تشویش ناک ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ ایمبولینسیں کم تھیں، زخمیوں اور جاں بحق افراد کو رکشوں، ڈاٹسن اور دوسری گاڑیوں میں اسپتال منتقل کیا گيا۔
نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیموں کو مستونگ روانہ کردیا گیا ہے، شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے اور کوئٹہ کے اسپتالوں میں بھی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
انہوں نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بتایا کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہونے کے باعث مستونگ دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت زخمیوں کے علاج معالجے کے تمام اخراجات برداشت کرے گی، ضرورت پڑی تو شدید زخمیوں کی فوری کراچی منتقلی کا انتظام کیا جائے گا، محکمہ صحت کی جانب سے کراچی کے اسپتالوں سے بھی رابطہ کیا جا رہا ہے۔
جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی آشیرباد سے دشمن بلوچستان میں مذہبی رواداری اور امن تباہ کرنا چاہتا ہے۔
نگراں صوبائی وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے شہریوں سے مستونگ دھماکے کے زخمیوں کے لیے خون عطیہ کرنے کی اپیل بھی کی ہے۔
صدر عارف علوی، نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور وزیر داخلہ سینیٹر سرفراز بگٹی سمیت دیگر سیاست دانوں نے بھی مستونگ میں ہونے والے خودکُش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف، ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی اور نگراں وزیراعلیٰ سندھ و پنجاب نے بھی مستونگ دھماکے کی بھرپور مذمت کی۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے مستونگ دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہارِ تعزیت کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کے حوصلے پست نہیں ہوسکتے، پورا پاکستان دہشت گردی کی لعنت کے خلاف متحد ہے۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا دہشت گرد عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں، سیکیورٹی فورسز اور عوام کے تعاون سے دہشت گردی کی عفریت کا مکمل خاتمہ کریں گے۔