راولپنڈی: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی، پاکستان مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزز مریم نواز کا کہنا ہے کہ اقلیتی فیصلہ تو فیصلہ ہی نہیں ہوتا اسے ماننا کیسا، صاف اور شفاف فیصلے ہوں گے تو توہین نہیں ہوگی، ہم بھی آئین کی طرح کہتے ہیں الیکشن وقت پر ہوں گے۔
راولپنڈی میں وکلا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ الیکشن سے متعلق مقدمہ عمران خان اور پی ڈی ایم کا تھا، لیکن صرف پی ٹی آئی کو سنا گیا، جو مقبول لوگ ہوتے ہیں انہیں تین چار ججز کی ضرورت نہیں پڑتی، ثاقب نثار، باجوہ، فیض حمید کی ضرورت نہیں ہوتی، ہم پوری طرح تیار ہیں، انتخابات اپنے وقت پر ہونے چاہئیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ کیا کسی عدالت نے کبھی کسی آمر کو نااہل کیا؟ جب روکا منتخب وزیراعظم کا راستہ روکا، آپ کا زور صرف عوام کے وزرائے اعظم پر چلتا ہے، کون سی عدالت ہے جس میں ن لیگ نہیں رُلتی رہی، غلط سزائیں کاٹیں لیکن قانون کے سامنے پیش ہوکر مثال قائم کی، یہ وہی کرتے ہیں جن کا دامن صاف ہوتا ہے۔
عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ کچھ ایسے بزدل بھی ہیں عدالتی حکم نامے پر نہیں نکلتے، جب نکلتے ہیں تو کالا ڈبہ منہ پر کھینچ کر نکلتے ہیں، جب عدالت جاتے ہیں تو جنگلہ گاڑی میں کلاشنکوف کے ساتھ جاتے ہیں، انہیں ضمانتیں ملتی ہیں لیکن ایک دوسرے سے گلے لگ کر رو رہے ہیں، اگر جرم نہیں کیا تو تلاشی کیوں نہیں دیتے، ہم نے تو تلاشی دی۔
ان کا کہنا تھا کہ اقلیتی فیصلہ تو فیصلہ ہی نہیں ہوتا، عدلیہ کی تاریخ میں توہین تب ہوئی جب فواد چوہدری نے کہا باہر ٹرک کھڑا ہے، ٹرک کوئی ایسی چیز ہوتا ہے جس کی بات کھلے عام نہیں کی جاتی، سوموٹو تب لینا تھا جب یاسمین راشد نے کہا سپریم کورٹ میں ہمارے بندے ہیں، پرویز الہٰی کی آڈیو پر آپ کو سوموٹو لینا تھا، جب آڈیو لیکس کی بات کی تو ان باتوں کو ٹچ ہی نہیں کیا کہ اس میں کیا ہے، عدلیہ کی عزت فیصلوں میں انصاف سے ہوتی ہے۔ عمران کے پیچھے سے تین چار ججز ہٹادو دھڑام سے نیچے گرجائے گا۔