لاہور: مریم نواز اور کیپٹن صفدر سمیت ن لیگی رہنماؤں پر ٹریفک میں رکاوٹ اور پنجاب ساؤنڈ ایکٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کرلیا گیا، جس میں ان پر ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
گوجرانوالا میں اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے میں شرکت کے لیے جانے والے قافلے میں تھانہ شاہدرہ لاہور میں لیگی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
ایف آئی آر پنجاب ساؤنڈ ایکٹ اور سیکیورٹی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر درج کی گئی ہے، جس کے مطابق ریلی کی شکل میں گوجرانوالا میں جلسے کے لیے جاتے ہوئے ن لیگی رہنماؤں اور کارکنوں نے شاہدرہ چوک لاہور پر بلااجازت ٹریفک بلاک کی، جس سے شہریوں کو پریشانی لاحق ہوئی۔
مقدمہ 2 ہزار سے 22 سو نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا، جس میں نائب صدر ن لیگ مریم نواز، کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، ملک ریاض، سمیع اللہ خان، ملک پرویز، علی پرویز ملک، بلال یاسین، سمیع اللہ خان اور سیف الملوک کھوکھر کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کی مدعیت میں درج کیس کے مطابق ملزمان نے ریلی میں حکومتی اجازت کے بغیر گاڑی سے باہر آکر خطاب کیا، جس کے دوران حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ریاستی اداروں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر اور نعرے بازی کی گئی۔
خیال رہے کہ اس سے قبل شاہدرہ پولیس اسٹیشن میں ہی نواز شریف، مریم اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر اور غداری کا مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔
ادھر گوجرانوالا میں بھی پی ڈی ایم جلسے میں کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی اور سڑکیں بلاک کرنے پر انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔