کراچی: بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکارہ ماہرہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ماضی میں شدید ڈپریشن کا شکار رہی ہیں۔
اداکارہ ماہرہ خان نے بتایا کہ اس مشکل وقت میں انہیں دوستوں، اہل خانہ اور بیٹے کی مدد کے ساتھ ادویہ اور روحانی تسکین سے بہت سہارا ملا اور وہ زندگی کی طرف لوٹنے میں کامیاب رہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈپریشن یا دیگر ذہنی مسائل سے گزرنے والے افراد کو شرمندگی محسوس کرنے کے بجائے اپنی حالت کے بارے میں بات کرنی چاہیے اور ماہرین سے رجوع کرنا چاہیے۔
ماہرہ خان کے مطابق ڈپریشن ایک بیماری ہے جس کا علاج موجود ہے اور اس پر بات کرنا یا مدد مانگنا کسی کمزوری کی علامت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈپریشن ایک کیمیائی عدم توازن کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے، جس کے پیچھے مختلف اسباب ہوسکتے ہیں، لیکن یہ ایک قابل علاج مسئلہ ہے۔ ماہرہ نے بتایا کہ ان کے مشکل وقت میں ادویہ نے سب سے زیادہ مدد کی اور وہ خدا کے قریب ہوگئیں۔
ماہرہ نے انکشاف کیا کہ 2016 میں بولی وُڈ کی فلم رئیس میں کام کرنے کے بعد بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید نے انہیں ڈپریشن کا شکار بنا دیا تھا۔