لاہور: آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں سخت لاک ڈاؤن کا آغاز ہوگیا، پولیس نے دکانیں بند کرادیں، تاجروں نے لاک ڈاؤن کو مسترد کرتے ہوئے سخت احتجاج کیا۔
لاہور سمیت پنجاب بھر میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر کورونا وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حکومت نے 10 روز کے لیے مارکیٹوں میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کردیا۔ دکانیں بند کرانے پر تاجر برادری سراپا احتجاج بن گئی۔
صوبے کی زیادہ تر دکانیں بند رہیں تاہم بعض مارکیٹیں کھلی رہیں۔ لاہور میں تاجروں نے دکانیں کھولنے کی کوشش کی تو پولیس نے مارکیٹیں بند کرادیں، تاہم پولیس کے جانے کے بعد دکانیں پھر کھل جاتیں۔ دکان داروں اور پولیس کے درمیان کافی دیر تک آنکھ مچولی ہوتی رہی۔
لاہور سمیت صوبے بھر میں تاجر برادری نے اس فیصلے کے خلاف جگہ جگہ احتجاج کرتے ہوئے عید پر کاروبار بند کرنے کو معاشی قتل قرار دیا۔ اس موقع پر حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی گئی۔
لاہور میں انجمن تاجران کے جنرل سیکریٹری نعیم میر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈائون قابل قبول نہیں، عید تک کاروبار کرنے دیا جائے، حکومت ہوش کے ناخن لے اور فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے، پنجاب کے علاوہ پورے پاکستان کی مارکیٹس کھلی ہیں، پنجاب کے تاجروں کا کیا قصور ہے، تاجر گھروں سے نکلیں اور دکانیں کھولیں۔