پٹنہ: بھارت میں 60 سالہ کنوارے فرد کے پڑوسی اس کی آخری رسوم کی رقم لینے کے لیے لاش سمیت بینک پہنچ گئے۔
بھارتی ریاست بہار کے شہر پٹنہ کے ایک کنوارے دیہاتی کی موت سے اس وقت عجیب صورت حال پیدا ہوگئی جب اس کی آخری رسوم کے لیے کوئی قریبی رشتہ دار موجود نہیں تھا، یہاں تک کہ 60 سالہ مہیش یادو کا کوئی دوست بھی نہیں تھا جو اس کی لاش کا کریا کرم کرسکتا۔
رپورٹس کے مطابق پڑوسیوں نے یہ ذمے داری نبھانے کا فیصلہ کیا لیکن اس کے لیے رقم کا مسئلہ پیدا ہوگیا کہ کریا کرم کے لیے خرچہ کون کرے گا جس پر مہیش کے گھر کی تلاشی لی گئی لیکن گھر سے کچھ نہیں ملا البتہ ایک چیک بک ملی جس سے اس بات کی تصدیق ہوئی کہ مہیش کا بینک میں اکاؤنٹ بھی تھا۔
بعد ازاں مہیش کے پڑوسی اس کی لاش کو ساتھ لے کر بینک پہنچ گئے اور بینک منیجر سے رقم کا مطالبہ کرنے لگے کہ ہمیں مہیش کے کریا کرم کے لیے کم از کم 20 ہزار روپے دیے جائیں تاہم بینک منیجر نے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بینک قوانین کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا جب کہ ہم گزشتہ 2 سال سے مہیش کو یاددہانی کروارہے تھے کہ وہ ایک فارم بھرکر اپنی غیر موجودگی میں رقم حاصل کرنے والے امیدوار کا نام بتادیں لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔
پولیس کے مطابق بینک اسٹاف اور مہیش کے پڑوسیوں کے درمیان 3 گھنٹوں سے زائد بحث چلتی رہی آخر میں بینک منیجر نے مخصوص فنڈ سے 15 ہزار روپے کی رقم ادا کی جس پر معاملہ ختم ہوا۔ پولیس نے مزید کہا کہ مہیش ایک دیہاڑی دار تھا اور اس کا ایک ہی بھائی تھا جو کئی سال پہلے گزرچکا اور اس کے علاوہ ان کے خاندان کا کوئی فرد حیات نہیں۔