لاہور: کیویز 18سال بعد خوف کی دیوار پار کرنے کیلیے تیار ہوگئے جب کہ سیکیورٹی ماہر کی تسلی بخش رپورٹ سے خدشات کے بادل چھٹ گئے۔
پی سی بی ستمبر،اکتوبرمیں نیوزی لینڈ اور پھر انگلینڈ کی میزبانی کیلیے تیاریوں میں مصروف ہے،میچز کا شیڈول بھی جاری کیا جا چکا، ان ٹورز سے قبل سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کیلیے 2 ماہرین ریگ ڈیکاسن اور ڈیوڈ اسنیئر پاکستان میں موجود ہیں۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ اور پلیئرز ایسوسی ایشن کے مابین ایک معاہدے کے تحت کسی بھی ملک کا دورہ کرنے سے قبل غیر جانبدار ماہر سے سیکیورٹی کلیئرنس حاصل کرنا ضروری ہے،افغانستان میں طالبان کا غلبہ ہونے پر سامنے آنے والی صورتحال میں بعض کیوی کرکٹرز کی جانب سے پاکستان میں سیکیورٹی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
ان حالات میں ریگ ڈیکاسن اور ڈیوڈ اسنیئر کی رپورٹس اہمیت کی حامل تھیں، دونوں نے لاہور اور راولپنڈی میں وینیوز، ہوٹلز اور روٹس کا جائزہ لینے کے ساتھ مقامی حکام سے ملاقاتوں میں بھی انتظامات کے حوالے سے بریفنگ لی،مہمان ٹیموں کو صدر مملکت کے برابرسیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
سیکیورٹی ماہرین کی مثبت رپورٹس متعلقہ بورڈز کو موصول ہونے کے بعد آخری رکاوٹ بھی دور ہوگئی،گذشتہ روز نیوزی کرکٹ بورڈ نے ٹیم پاکستان بھجوانے کی حتمی منظوری دے دی۔
دورہ بنگلادیش میں مصروف کیوی اسکواڈ کے ساتھ ڈھاکا میں موجود کپتان ٹام لیتھم نے ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ ریگ ڈیکاسن طویل عرصے سے نیوزی لینڈ کرکٹ کے ساتھ کام کررہے ہیں،ہم سیکیورٹی کا جائزہ لینے کیلیے ان کے طریقہ کار اور کارروائی پر اعتماد کرتے ہیں،فی الحال تو بنگلہ دیش کیخلاف سیریز پر توجہ ہے، اس کے بعد نگاہیں گرین شرٹس سے میچز پر مرکوز ہوں گی۔
یاد رہے کہ پلیئرز ایسوسی ایشن کے سربراہ ہیتھ ملز نے چند ہفتے قبل ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر کسی مرحلے پر ریگ ڈیکاسن نے کھلاڑیوں کی سلامتی پر کوئی خطرہ محسوس کیا تو ان کا اشارہ ملتے ہی ٹیم پاکستان چھوڑ دے گی، مگر گذشتہ روز انہوں نے مکمل اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی ماہر اور نیوزی لینڈ کرکٹ کی طرف سیکیورٹی کے حوالے سے کارروائی تسلی بخش ہے۔
اسکواڈ کے سفر سے قبل اس طرح کے اقدامات اب ہمارے معمول میں شامل ہیں،بنگلہ دیش کا دورہ شروع ہونے سے قبل بھی پوری تسلی کی گئی تھی،پاکستان میں سیکیورٹی کا جائزہ لیتے ہوئے ریک ڈیکاسن نے تمام متعلقہ امور کو بڑی باریک بینی سے دیکھا ہے،ٹور شیڈول کے مطابق ہوگا، فی الحال اس میں کوئی امر مانع نظر نہیں آتا۔
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم 18سال بعد پاکستان کا دورہ کررہی ہے،مہمان کرکٹرز اور معاون اسٹاف ارکان 11ستمبر کو اسلام آباد پہنچیں گے۔ ون ڈے سیریز کے تینوں میچز راولپنڈی میں 17، 19 اور 21 ستمبر کو شیڈول ہیں،5ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز 25، 26،29 ستمبر جبکہ یکم اور 3 اکتوبر کوہوں گے، این سی او سی کی اجازت سے اسٹیڈیم میں گنجائش کے 25فیصد تماشائیوں کو آنے کی اجازت دی گئی ہے مگر ان کا ویکسی نیٹڈ ہونا ضروری ہے۔
نیوزی لینڈ کا دورہ مکمل ہونے کے بعد انگلینڈ کی ٹیم 2ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کیلیے پاکستان آئے گی، سیکیورٹی ماہر ڈیوڈ اسنیئر اسکواڈ کی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کیلیے یواے ای روانگی تک پاکستان میں ہی رہیں گے