دنیا بھر کی مشکلات اللہ کی طرف سے امتحان ہے، خطبۂ حج

مکہ مکرمہ: شیخ بندر بلیلہ عبدالعزیز نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر کی تمام مشکلات اللہ تعالیٰ کی طرف سے امتحان ہے، اللہ کے حکم سے ہی مشکلات آتی ہیں لیکن ایسی کوئی مشکل نہیں جس کا حل نہ ہو۔
سعودی عرب میں حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے لیے عازمین میدان عرفات میں موجود ہیں جہاں روح پرور خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ بندر بلیلہ عبدالعزیز نے کہا کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور وہ واحد ہے اور ہم گواہی دیتے ہیں کہ وہ دن اور رات کو لانے والا ہے اور اسی نے نبی اکرم ﷺ کو بھیجا۔
انہوں نے خطبہ حج میں اہل ایمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ ہی زمین و آسمان کا مالک ہے، لہٰذا تقویٰ کو اختیار کرنا چاہیے کیونکہ یہ ایسی چیز ہے جس سے خیرات و برکات کا نزول ہوتا ہے۔
شیخ بندر بلیلہ عبدالعزیز نے خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ ہی پاک رب ہے جس نے بہترین کلام کو نازل کیا، اللہ نے اپنے بندوں پر احسان کرتے ہوئے قرآن مجید نازل کیا اور انبیاء بھیجے۔ اللہ نے اپنے بندوں پر نعمتيں تمام کرديں، اللہ اپنے بندوں کے ساتھ احسان کرتا ہے جواب میں بندے کیوں نہیں کرتے، اللہ فرماتا ہے ميری رحمت سب کے لیے وسيع ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی اور معاشرتی بھلائی کے لیے مالی معاملات میں درست ہونا ضروری ہے، لوگوں کو بالکل مشقت میں نہ ڈالو۔ اللہ نے معاملات ميں وفا کا حکم ديا ہے، اللہ فرماتا ہے يتيم کے مال ميں خيانت نہ کرو۔ قرآن مجید ميں حکم ہے اپنی بيويوں کے ساتھ بھلائی کرو، اللہ اترانے اور تکبر کرنے والوں کو بالکل پسند نہیں کرتا۔ اپنے والدین اور پڑوسیوں کے ساتھ بھلائی کرو، اللہ کے ساتھ بھلائی کرو جیسے اللہ تمہارے ساتھ بھلائی کرتا ہے۔
شیخ بندر بلیلہ عبدالعزیز نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قربانی کے جانور کو بھی راحت کے ساتھ ذبح کرنے کا حکم دیا ہے جب جانور کے ساتھ یہ حکم ہے تو انسان کے ساتھ کیسا سلوک ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی برائی کا جواب بھی اچھے انداز میں دو، اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق ہمیں درگزر کرنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کہتا ہے کہ لوگوں سے بات بھی اچھے انداز میں کرو، اللہ فرماتا ہے، صبر سے کام لو۔ اللہ فرماتا ہے احسان کے درجے پر رہو، اللہ ايسے بندوں کو پسند کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ محسنوں کے اجر کو ضائع نہیں کرتا۔
خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ بندر بلیلہ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے تقویٰ اختیار کرنے والے جنت میں رہیں گے، نیکی کرنے والے وہ ہیں جو برائی کا بدلہ اچھائی سے دیتے ہیں۔ اللہ نے فرمایا، متقی کے لیے جنت کی خوش خبری ہے، مقاصد شريعت ميں ہے کہ انسان اپنے نفس کی حفاظت کرے۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمايا کہ جس زمين پر طاعون پھيلا ہو وہاں سے نہ نکلو اور جہاں طاعون ہو وہاں نہ جاؤ۔ عرفے کے دن اللہ تعالیٰ لوگوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے، ايمان کا تقاضا ہے زکوٰة کی ادائيگی کريں۔
مسجد نمرہ ميں خطبہ حج کے ساتھ حج کا رکن اعظم ادا کرديا گیا۔ ظہر اورعصر کی نمازیں اکٹھی ادا کی گئیں۔ غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام مزدلفہ روانہ ہوجائیں گے۔
مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک وقت میں پڑھنے کے بعد حجاج کرام شب مزدلفہ میں گزاریں گے جہاں اس بار وہ کنکرياں جمع نہيں کريں گے بلکہ انہيں انتظاميہ کی جانب سے کنکريوں کے پيکٹ ديے جائيں گے۔
منگل 10 ذوالحج کو حجاج کرام مزدلفہ میں نماز فجر ادا کرکے منیٰ لوٹیں گے اور وہاں پہنچ کر سب سے بڑے جمرات العقبہ کو کنکریاں ماری جائیں گی۔ اس کے بعد قربانی ہوگی اور پھر حجاج کرام سر منڈاکر احرام کی حالت سے باہر آجائیں گے۔ اسی روز مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام میں طواف زیارت کیا جائے گا اور رات منیٰ واپس آکر گزاری جائے گی۔ مطاف کے صحن کے علاوہ داخلی اور خارجی راستوں پر رہنمائی کے بورڈز اور اسٹیکرز لگائے گئے ہيں۔

خطبہ حجشیخ بندر بلیلہ عبدالعزیز