سکھر: پی پی رہنما خورشید شاہ کے خلاف احتساب عدالت نے نیب کو حتمی ریفرنس دائر کرنے کی اجازت دے دی۔
احتساب عدالت سکھر نے پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما خورشید شاہ، ان کی دو بیگمات، صاحبزادوں اور داماد صوبائی وزیر سید اویس قادر شاہ سمیت 18 ملزمان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کے الزام میں دائر نیب ریفرنس کی سماعت کی۔
دورانِ سماعت دوران جج فرید انور قاضی نے گزشتہ سماعت پر نیب پراسیکیوٹر کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا اور نیب کو ملزمان کے خلاف حتمی ریفرنس دائر کرنے کی اجازت دے دی جب کہ عدالت نے مزید سماعت 24 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں خورشید شاہ کو آمدن سے زیادہ اثاثوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، انہیں نیب سکھر کے کیس میں نیب راولپنڈی کی ٹیم نے بنی گالہ سے حراست میں لیا۔
نیب سکھر کی ٹیم نے خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کرپشن کا ریفرنس احتساب عدالت سکھر میں دائر کیا۔
ریفرنس میں ان کی بیگمات ناز بی بی اور طلعت بی بی بھی شامل ہیں جب کہ خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ، زیرک شاہ اور بھتیجے اویس شاہ اور جنید قادر شاہ سمیت 18 افراد کو ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے۔
نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کے دوست نثار پٹھان، ان کے بیٹے زوہیب میر، ثاقب رضا اور محمد شعیب پٹھان کا نام بھی شامل ہے۔
ریفرنس میں رحیم بخش اعوان اور ان کے بیٹے محمد ثاقب اعوان کے علاوہ خورشید شاہ کے دوست ٹھیکیدار اکرم خان کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔