اسلام آباد: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔
مشیر خزانہ حفیظ شیخ کی زیرصدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا، جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
ای سی سی اعلامیے کے مطابق اجلاس میں کے الیکٹرک کے لیے بجلی کے ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے دی گئی جب کہ روز ویلٹ ہوٹل کی مالی ضروریات پوری کرنے کے لیے بھی 142 ملین ڈالر کی منظوری دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی 1.09 پیسہ فی یونٹ مہنگی کردی گئی ہے اور ٹیرف میں اضافہ 2016 سے 2019 کے دوران سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کےالیکٹرک صارفین کے لیے 407 ارب روپے وفاقی حکومت کی جانب سے کے الیکٹرک کو سبسڈی میں دیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ کراچی میں جون اور جولائی کے دوران کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ کی گئی جس کے بعد نیپرا نے کے الیکٹرک کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے 20 کروڑ کا جرمانہ بھی کیا ہے۔
کراچی میں جون اور جولائی میں کے الیکٹرک کی جانب سے بدترین لوڈشیڈنگ پر وفاقی وزیر اسد عمر نے کمپنی کو حکومتی تحویل میں لینے کی وارننگ دی تھی جب کہ وزیراعظم نے بھی کراچی میں لوڈشیڈنگ پر کا نوٹس لیا تھا لیکن اس کے باوجود لوڈشیڈنگ میں کمی نہیں کی گئی۔
اس کے علاوہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے شہر میں کرنٹ سے ہونے والی ہلاکتوں کے کیس میں کے الیکٹرک کے سی ای او سمیت دیگر حکام کے خلاف مقدمات درج کرنے کی ہدایت کی تھی اور کے الیکٹرک کو شہر میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا بھی کہا تھا۔