کراچی/ اسلام آباد: پیر کو شہر قائد میں بدترین لوڈشیڈنگ کا راج رہا، اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 14 گھنٹے تک جاپہنچا، شہری بلبلا اُٹھے، شہر کے کئی علاقے اندھیرے میں ڈوبے رہے۔
کراچی کے شہری سخت اذیت سے دوچار رہے اور کئی علاقوں میں گرمی اور لوڈشیڈنگ کے ستائے عوام احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ماہ جولائی میں لوڈشیڈنگ مزید بڑھنے کا اشارہ دے دیا۔
وزیراعظم نے اتحادی جماعتوں کے ارکان قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام مہنگائی کا سامنا کررہے ہیں، صاحب ثروت افراد سے 200 ارب روپے سے زائد جمع ہونے کی توقع ہے، پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے، بہت جلد آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے والا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کو پی ٹی آئی حکومت نے مان لیا تھا، ممکن ہے جولائی میں لوڈشیڈنگ بڑھے، ہمیں جولائی کے لیے گیس کے جہاز نہیں ملے مگر ہم کوشش کررہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دنیا میں کوئلہ بہت مہنگا ہوچکا، پاکستان کے اربوں ڈالر کوئلے کی درآمد پر خرچ ہوتے ہیں، افغانستان سے ان شاء اللہ کوئلہ آنا شروع ہوگا، افغانستان سے کوئلے کی درآمد سے 2 ارب ڈالر کے قریب بچیں گے، افغانستان سے کوئلہ ڈالر میں نہیں روپے میں خریدیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیلنجز آئیں گے لیکن ہم آگے بڑھتے رہیں گے اور مسائل حل ہوں گے، دوست ممالک سے تکنیکی مدد، سرمایہ کاری اور تجارت کریں گے، کشکول کا زمانہ ختم ہوگا، نیا زمانہ آئے گا، اتحادی حکومت ضرور تبدیلی لے کر آئے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ خواجہ آصف کی سربراہی میں افغانستان سے کوئلہ درآمد کرنے کے لیے کمیٹی بنائی ہے۔