بیجنگ: بھارت اور امریکا کی لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر مشترکہ فوجی مشقیں جاری ہیں، چین نے اس کو دو طرفہ سرحدی معاملے پر مداخلت قرار دیتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی سرحد کے نزدیک بھارتی ریاست اتراکھنڈ کی بلند ترین چوٹیوں پر بھارت اور امریکا ‘یودھ ابھیاس’ کے نام سے 18 اکتوبر سے 31 اکتوبر تک مشترکہ جنگی مشقیں کریں گے جس کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان گزشتہ 2 برس سے اس سرحد پر کافی کشیدگی دیکھی گئی ہے اور دونوں جانب سے بھاری تعداد میں نفری تعینات اور جنگی ساز و سامان نصب کیے گئے ہیں۔
چین نے ان مشترکہ فوجی مشقوں پر کہا ہے کہ ہمارا اس سرحد پر بھارت کے ساتھ کئی برسوں سے تنازع ہے۔ امریکا کی بھارت کے ساتھ اس سرحد پر فوجی مشقیں دو طرفہ تنازع میں کسی تیسرے فریق کی مداخلت سے تعبیر کی جائے گی۔
تاہم بھارت نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر امریکا کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کا ہدف چین نہیں ہے اور یہ ایل سی پر دونوں فریق ممالک کے درمیان پیدا صورت حال سے بالکل مختلف معاملہ ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں چین کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ یہ مداخلت کا معاملہ نہیں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان لداخ کے معاملے میں طے پانے والے معاہدے کے عین مطابق ہے۔ چین کو اس معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔
دھیان رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان سکم سے لے کر مشرقی لداخ تک 3 ہزار کلومیٹر لمبی سرحد ہے اور بیشتر علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول قائم ہے، تاہم دونوں کے درمیان سرحدی جھڑپیں بھی ہوتی رہتی ہیں۔