کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی میزبانی میں نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرز (این سی او سی ) کا مشترکہ اجلاس وزیراعلیٰ ہائوس میں جاری ہے
اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، وفاقی وزیر اسدعمر ، لیفٹیننٹ جنرل حمود الزمان ،وزیراعظم کے سی پیک اسپیشل اسسٹنٹ خالد منصور ، میجر جنرل محمود اور دیگر شریک ہیں
وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ صوبائی وزراء ڈاکٹر عذرا پیچوہو ، سید ناصر شاہ، سید سردار شاہ، مرتضیٰ وہاب ، قاسم سومرو ، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ ، آئی جی سندھ مشتاق مہر ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم جتوئی ، ڈاکٹر فیصل ، ڈاکٹر سارا خان، پروفیسر سعید قریشی اور دیگر شریک ہیں
اجلاس کو ملک میں کورونا کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی جارہی ہے ،وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کے آغاز میں تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا.
اجلاس کو بتایا گیا کہ ہم چوتھی لہر کے چھٹے ہفتے میں داخل ہوچکے ہیں، اب چوتھی لہر کچھ کم ہونا شروع ہوئی ہے ،آزاد جموں کشمیر میں کوویڈ عروج پر ہے جہاں 26 فیصد کیسز ہیں، سندھ میں 13 فیصد ، خیبر پختونخواہ اور پنجاب میں کیسز بڑھ رہے ہیں ،کراچی میں 21 فیصد کیسز ہیں جن میں 3 فیصد کمی آئی ہے، 67 فیصد کیسز کراچی میں لاہور، اسلام آباد ، پشاور ، راولپنڈی اور حیدرآباد سے آرہے ہیں، 500 مریض روزانہ ملک میں داخل ہورہے ہیں .
اجلاس کو یہ بھی بتایا گیاکہ کراچی میں 1210 مریض تشویشناک حالت میں ہیں جو ملک میں بہت سب سے زیادہ ہے،کراچی میں اموات کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے ، ملک میں انڈین ڈیلٹا ویرینٹ کی لہر جاری ہے جو کراچی میں زیادہ ہے ،سندھ حکومت نے 31 جولائی سے 8 اگست تک کورونا پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کیے ہیں، اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ حکومت نے اپنے ذرائع سے مزید 583 آکسیجن بیڈز اسپتالوں میں لگائے ہیں ، آکسیجن بیڈز میں 100 بیڈ جے پی ایم سی، 75 عباسی شہید ، 100 عید گاہ میٹرنٹی ، 150 ایکسپو اور 158 کوویڈ اسپتالوں میں ہیں، این ڈی ایم اے نے 537 آکسیجن بیڈ سندھ حکومت کو مہیا کیے ہیں ، س وقت سندھ میں مجموعی طورپر 1120 آکیسجن بیڈز ہیں .