کراچی: جنوبی افریقا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرنے والے قومی ٹیم کے فاسٹ بولر محمد عباس کو سابق کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق میچ کھلانے کے خلاف تھے۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد نے انکشاف کیا کہ سابق کپتان مصباح الحق محمد عباس کو ٹیسٹ کرکٹ کھلانے کے حق میں نہیں تھے تاہم انضمام نے انہیں موقع دیا۔
عباس نے جنوبی افریقا کے خلاف دوسری اننگز میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 54 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی، تاہم دوسرے اینڈ پر کوئی بولر ان کا ساتھ نہ دے سکا، جس کے باعث پاکستان ٹیسٹ میچ سنسنی خیز انداز میں ہار گیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر توصیف احمد نے بتایا کہ 2017 کے دورہ ویسٹ انڈیز میں سلیکشن کمیٹی نے ڈومیسٹک کرکٹ میں 71 وکٹ کی پرفارمنس کے بعد محمد عباس کو اسکواڈ میں منتخب کیا تو مصباح الحق ٹیم کوچ مکی آرتھر کو چیف سلیکٹر انضمام الحق کے پاس لے کر آئے اور کہا کہ عباس کی رفتار کم ہے۔
تاہم سلیکٹر انضمام نے فاسٹ بولر کی حمایت کی اور موقف اپنایا کہ ڈومیسٹک میں شاندار کھیل پیش کیا ہے، اس لیے ویسٹ انڈیز دورے پر لے کر جانا ہوگا۔
توصیف احمد نے بتایا کہ اس مرحلے پر پوری سلیکشن کمیٹی جس میں وہ خود، وجاہت اللہ واسطی اور وسیم حیدر شامل تھے، انہوں نے چیف سلیکٹر انضمام الحق کے ساتھ مشاورت کرکے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ محمد عباس کو 2017 کے دورہ ویسٹ انڈیز پر جانا چاہیے۔