ایک بار پھر امید کا دامن تھا مے جب وہ کمرے میں دا خل ہو ئی ۔ میز پر رکھے بسکٹ اور چا ئے پر ایک نگاہ ڈالی۔ پا نچ منٹ کی خا مو شی کے بعد خواتین میں سے ایک نے خا موشی توڑی۔
کیا کر تی ہو آپ ؟ جی بس سٹڈیز مکمل کر نے کے بعد گھر کے کا موں میں مصروف ہوں ۔ ما شا اللہ بیٹیوں کو گھر کے کام آ نے چا ہیے۔ خاتون گو یا ہوئیں ۔ دو گھنٹے گھر کے ڈرا ئنگ روم میں بیٹھ کر آج ایک ہفتے بعد میرج بیو رو سےکال آئی۔ اسلام علیکم باجی، لڑکے والوں کی خوا ہش ہے کہ لڑکی کو گا ڑی دیں تو رشتہ ہمیں قبول ہے۔ بوڑھی ماں پر یشان حال آہ بھرتی ہے۔
ا می ۔۔۔ امی ۔۔۔ کیا ہوا امی؟
ماں دنیا سے کو چ کر چکی تھی۔ مڈل کلاس گھر انے سے تعلق ر کھنے والا یہ خا ندان اس وقت تباہ ہو گیا۔ جب ایک بیٹی جہیز کی وجہ سے کنواری رہ گئی۔
چھ بھا ئیوں کی اکلوتی بہن نے خود کشی کرلی۔ تو لوگو ں کے سوال کھڑے ہوگئے۔
لڑکی کا چکر چل ر ہا تھا ۔۔ بھا ئیوں نے غیرت کے نا م پر پنکھے سے لٹکا دیا۔۔۔ بھلا جوان لڑکی کیوں کرے گی خود کشی ۔۔ واہ رے رشتے دار وہ بھی پیچھے نہ تھے۔ اتنا اچھا خا ندان اور خو د کشی ۔۔۔ نہ بھئی نہ۔۔۔ لڑ کی کا کیریکڑ خراب تھا۔ اچھا ہوا مر گئی خا ندان کا نام بچ گیا۔
معاشرے نے اس سے جینے کا حق چھین لیا اور اب با تیں بنا رہا ہے۔ کیا کہنے اس معا شرے کے جہا ں لوگ کسی کی بر با دی میں با تیں بنا تے ہیں اور خوشی میں نا را ضگی کی وجہ تلا ش کر تے ہیں۔ لڑکے کی ماں کے ساتھ بھی کچھ اچھا نہیں ہوا ۔ 45 سال کا بیٹا آج بھی وہ گا ڑی کی تلاش میں ہے۔