اسرائیلی دہشت گردی جاری، 6 ہزار سے زائد فلسطینی شہید

غزہ: اسرائیل کی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے، غزہ پر اسرائیلی بم باری کا 19 واں روز ہے، جس کے نتیجے میں فلسطینی مسلمانوں کی شہادتوں کی تعداد 6 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
عرب میڈیا نے فلسطینی وزارت صحت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی بم باری سے اب تک 6 ہزار 55 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں 50 فیصد سے زائد بچے اور خواتین شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے باعث زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 15 ہزار 143 تک پہنچ گئی ہے۔
دوسری جانب خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ رات بھر اسرائیل کی جانب سے جنوبی غزہ میں شدید بم باری کی گئی۔
اس بم باری سے ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں ابھی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
دھیان رہے کہ 24 اکتوبر کو اسرائیلی بم باری سے 182 بچوں سمیت 704 فلسطینی شہری شہید ہوئے تھے، جو ایک دن میں سب سے زیادہ شہادتیں تھیں۔
عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل سے حملے روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاکہ غزہ میں امداد کی فراہمی کا عمل تیز کیا جاسکے، مگر صہیونی ریاست نے ان مطالبات کو مسترد کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے غزہ میں بچوں کی شہادتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
عالمی ادارے کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک کم از کم 2360 بچے اسرائیلی بم باری کے باعث شہید ہوچکے ہیں۔
ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ غزہ میں بچوں کی ہلاکتوں اور زخمی ہونے کی شرح بہت زیادہ ہے اور یہ حقیقت زیادہ خوف ناک ہے کہ صورت حال بہتر ہونے تک اس میں کمی آنے کا کوئی امکان نہیں۔
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایندھن نہ ملا تو آج غزہ کے تمام اسپتال بند ہوجائیں گے۔
عالمی ادارے کے مطابق غزہ کے اسپتالوں میں 120 نومولود بچے انکیوبیٹر پر ہیں، ایندھن کی کمی سے بجلی بند ہوئی تو بچوں کا زندہ رہنا مشکل ہوگا۔
خیال رہے کہ غزہ کے 35 اسپتالوں میں سے ایک تہائی سے زائد فضائی حملوں سے نقصان پہنچنے یا ایندھن ختم ہونے کے بعد پہلے ہی بند ہوچکے ہیں۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انرا نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ غزہ میں 6 لاکھ کے قریب بے گھر افراد نے عالمی ادارے کے مراکز میں پناہ لی ہوئی ہے۔
بیان کے مطابق ہمارے مراکز میں گنجائش سے 4 گنا زیادہ افراد موجود ہیں جب کہ متعدد افراد گلیوں میں رات گزارنے پر مجبور ہیں۔
ادھر الجزیرہ نے ایک رپورٹ میں بتایا کہ غزہ جنگ پر اسرائیل کے روزانہ 24 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز خرچ ہورہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس میں وہ مالی نقصانات شامل نہیں جو بڑے پیمانے پر فوج کی نقل و حمل سے معیشت متاثر ہونے سے ہورہے ہیں۔