کراچی: پاکستان ٹیم کی قیادت کا تاج پھر بابراعظم کے سر پر سجنے کے لیے تیار ہے، تاہم وہ اس ذمے داری کو قبول کرنے سے قبل پی سی بی سے بعض یقین دہانیاں چاہتے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق بابر قومی ٹیم کی قیادت کے واحد امیدوار بن چکے اور حکام نے انہیں دوبارہ عہدہ سونپنے کا ذہن بنالیا ہے۔
بابر کو گذشتہ برس وائٹ بال میں کپتانی سے ہٹا کر شاہین کو ذمے داری سونپی گئی تھی، بابر نے ریڈ بال میں بھی قیادت چھوڑ دی، جس پر بورڈ نے شان مسعود کو ٹیسٹ کپتان بنادیا تھا، آسٹریلیا میں ٹیم تینوں ٹیسٹ ہار گئی جب کہ نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 1-4 سے ناکامی ہوئی، ذکا اشرف کی جگہ پی سی بی کی سربراہی اب محسن نقوی سنبھال چکے، انہوں نے گذشتہ دنوں قیادت میں تبدیلی کا ڈھکے چھپے الفاظ میں اظہار بھی کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ بابر اعظم کو جس طرح عہدے سے ہٹایا گیا وہ اس سے سخت ناخوش تھے اور اب بھی یہ بات نہیں بھولے، وہ ذمے داری قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں اور پہلے بورڈ سے بعض معاملات میں یقین دہانیاں چاہتے ہیں، اتفاق رائے کی صورت میں دوبارہ کپتانی قبول کرلیں گے، البتہ عماد وسیم اور عامر کی واپسی سے انہیں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا، دونوں سینئر کرکٹرز کے ساتھ بابر کے تعلقات مثالی نہیں، عماد اور عامر نے کئی بار انہیں تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔