لاہور: ایران کے صدر مسعود پزشکیان کا دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچنے پر شاندار استقبال، انہوں نے مزار اقبال پر حاضری بھی دی۔
ایرانی صدر ایک اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ لاہور پہنچے، جہاں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ان کا پرتپاک خیرمقدم کیا۔
ایرانی صدر کی آمد پر علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو پاکستانی اور ایرانی پرچموں سے خوبصورتی سے سجایا گیا تھا جب کہ ایرانی صدر کے استقبال کے لیے ریڈ کارپٹ بھی بچھایا گیا۔
یہ مسعود پزشکیان کا بطور صدر پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے، جس دوران ان کی صدرِ پاکستان آصف علی زرداری اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے اہم ملاقاتیں شیڈول کی گئی ہیں۔
دورۂ پاکستان پر روانگی سے قبل ایرانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اس دورے کا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی سیکیورٹی اور علاقائی امن بھی بات چیت کا اہم حصہ ہوں گے اور امید ہے کہ باہمی تعاون سے سرحدی منڈیوں اور روابط کے ذریعے نئے مواقع پیدا کیے جاسکیں گے۔
ایرانی صدر نے یہ بھی اظہار کیا کہ ان کی کوشش ہے کہ پاک ایران تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے (ون بیلٹ ون روڈ) میں ایران کی بھرپور شرکت کی خواہش کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے ایران کو یورپ سے منسلک ہونے کا موقع ملے گا۔
صدر مسعود پزشکیان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان اسلامی اتحاد کو کمزور کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا اور دونوں ممالک کا رشتہ مزید مستحکم اور دیرپا ہوگا۔
مسعود پزشکیان نے کہا کہ کوشش ہے، دو طرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچے۔ چین اور پاکستان کے ون بیلٹ ون روڈ منصوبے میں فعال شرکت کے خواہاں ہیں۔ ون بیلٹ منصوبے سے ایران کو یورپ سے جوڑنے کا موقع مل سکتا ہے۔
ایرانی صدر نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ پاک ایران اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کوششیں ناکام ہوں گی۔
ایرانی صدر نے شاعر مشرق علامہ اقبال کے مزار پر حاضری دی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اور دیگر وزرا بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ایرانی صدر نے مزار اقبال پر فاتحہ پڑھی، پھول رکھے اور کتاب میں تاثرات قلم بند کیے۔