اسلام آباد/ تہران: پاکستان اور ایران کے تعلقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے تحت ایران کے صدر ابراہیم رئیسی چند روز بعد پاکستان کا دورہ کریں گے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پہلے غیر ملکی سربراہ حکومت ہوں گے جو موجودہ پاکستانی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد پاکستان کا دورہ کریں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی 22 اپریل کو وفد کے ساتھ پاکستان پہنچیں گے، ایرانی صدر کے دورۂ پاکستان کے لیے دونوں ممالک کے حکام کے درمیان بنیادی امور طے پاچکے ہیں۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ایرانی صدر دورۂ پاکستان میں صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایرانی صدر کے دورۂ پاکستان کے دوران دو طرفہ امور اور پاک ایران گیس پائپ لائن سمیت مشرق وسطیٰ کی بدلتی ہوئی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ایران نے جنوری 2024 میں پاکستان کے صوبے بلوچستان کے سرحدی علاقے میں میزائل حملے کیے تھے، جس کے جواب میں پاکستان نے بھی ایران کے صوبے سیستان میں بی ایل اے کے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔
تاہم دونوں جانب سے سفارتی چینل کے ذریعے معاملات کو خوش اسلوبی سے طے کیا گیا اور اس واقعے کے فوری بعد ایران کے وزیر خارجہ امیر عبدالہیان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔