اسٹاک ایکسچینج، سرمایہ کاروں کے ساڑھے تین ارب ڈوب گئے!

کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گزشتہ ہفتے کاروباری سرگرمیاں اقتصادیات میں اتار چڑھاؤ اور خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے زیر اثر رہیں۔ ہفتہ وار کاروبار میں اتار چڑھاؤ کے باعث انڈیکس کی 46 ہزار کی سطح کے استحکام کو مزاحمت کا سامنا رہا۔
ہفتے وار کاروبار کے دوران آئی ایم ایف پروگرام میں جلد شمولیت کے بارے میں گورنر اسٹیٹ بینک کی خبر سے بعض سیشنز میں تیزی بھی رونما ہوئی۔ کاروبار میں خام تیل کی قیمت میں اتار چڑھاؤ نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ای اینڈ پی سیکٹر میں خریداری و فروخت دیکھی گئی۔ عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی شرح نمو 1.5 فیصد، فسکل خسارہ جی ڈی پی تناسب سے 8 فیصد رہنے کی پیش گوئی بھی مارکیٹ کی سرگرمیوں پر اثرانداز ہوئی، لیکن ترسیلات و برآمدات میں اضافے سے سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا ہوا جب کہ ہفتے کے دو سیشنز کے دوران ایک روز میں کاروباری حجم 82 کروڑ حصص سے زائد حصص کے ساتھ 4 ماہ کی بلند سطح کو بھی چھوگیا۔
5 روزہ ہفتہ وار کاروبار کے 3 سیشنز میں مندی اور صرف 2 سیشنز میں تیزی ہوئی۔ ہفتہ وار کاروبار میں انڈیکس کی 46000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور ہونے کے بعد دوبارہ گرگئی۔
مجموعی طور پر 100 انڈیکس بڑھنے کے باوجود سرمایہ کاروں کے 3 ارب 54 کروڑ 28 لاکھ 6 ہزار 893 روپے ڈوب گئے، جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی گھٹ کر 83 کھرب 7 ارب 77 کروڑ 77 لاکھ 18 ہزار 273 روپے ہوگیا۔
ہفتہ وار کاروبار میں 100 انڈیکس 276.66 پوائنٹس بڑھ کر 45931 پوائنٹس پر بند ہوا جب کہ کےایس ای 30 انڈیکس 14.13 پوائنٹس گھٹ کر 19109.64، کے ایم آئی 30انڈیکس بھی 248.15 پوائنٹس گھٹ کر 73741.98 جب کہ کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس 61.33 پوائنٹس بڑھ کر 22604.52 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

investor lossPakistan Stock Exchange