فہیم سلیم
دنیا بھر میں مختلف اقوام اپنے مخصوص تہوار اور دن مناتی ہیں تاکہ معاشرتی مسائل، ثقافت اور انسانی اقدار کو اجاگر کیا جاسکے۔ مردوں کا عالمی دن بھی ایک اہم موقع ہے جو ہر سال 19 نومبر کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد مردوں کے مثبت کردار، ان کی کامیابیوں، صحت، سماجی زندگی اور معاشرتی ذمے داریوں کو اجاگر کرنا ہے۔ اگرچہ یہ دن خواتین کے عالمی دن کے مقابلے میں نسبتاً کم معروف ہے، لیکن اس کی اہمیت کسی بھی طور کم نہیں۔
مردوں کے عالمی دن کی بنیاد سب سے پہلے 1992 میں ٹرینیڈاڈ اور ٹوباگو میں رکھی گئی۔ اس دن کو شروع کرنے والے Dr. Jerome Teelucksingh تھے جنہوں نے اس دن کو اس مقصد کے لیے منانے کی تجویز دی کہ مردوں اور لڑکوں کی زندگیوں میں مثبت کردار، معاشرتی تعاون اور صحت کے مسائل کو اجاگر کیا جاسکے۔ Dr. Teelucksingh نے یہ دن اپنے والد کی یاد میں منتخب کیا، جو مردوں کے لیے ایک مثبت رول ماڈل تھے۔
مردوں کے عالمی دن کے کئی اہم مقاصد ہیں، مرد اپنی صحت کے مسائل کو اکثر نظرانداز کردیتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ جسمانی اور ذہنی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ مردوں کے عالمی دن کا مقصد مردوں کو صحت مند طرز زندگی اپنانے اور باقاعدگی سے میڈیکل چیک اپ کروانے کی ترغیب دینا ہے۔ دنیا بھر میں مرد بھی مختلف سماجی دباؤ، ذہنی دباؤ اور معاشرتی توقعات کا شکار ہوتے ہیں۔ اس دن کے ذریعے معاشرہ یہ سمجھتا ہے کہ مرد بھی جذبات رکھتے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔
مردوں کے عالمی دن کا مقصد نوجوان لڑکوں کو مثبت رہنمائی فراہم کرنا اور مردوں کے اچھے کردار کو اجاگر کرنا ہے، تاکہ وہ معاشرے کے ذمے دار شہری بن سکیں۔مرد معاشرت اور خاندان میں ایک ستون کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس دن کے ذریعے مردوں کے والد، بھائی، شوہر یا بیٹے کے طور پر کردار کو سراہا جاتا ہے۔
مردوں کے عالمی دن کے موقع پر دنیا بھر میں مختلف تقریبات، سیمینارز، ورکشاپس اور کانفرنسز منعقد کی جاتی ہیں۔ ان تقریبات کا مقصد مردوں کی صحت، تعلیم، معاشرتی کردار اور مساوی مواقع کے بارے میں شعور پیدا کرنا ہے۔ اسکولوں اور کالجوں میں خصوصی سیمینارز منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ نوجوان لڑکوں کو اپنے مستقبل کے لیے مثبت رہنمائی دی جاسکے۔ مردوں کے عالمی دن کا سب سے اہم پہلو مردوں کی صحت ہے۔ مختلف مطالعے بتاتے ہیں کہ مرد اکثر اپنی صحت کو نظر انداز کر دیتے ہیں، جس سے وہ دل کی بیماریوں، کینسر، ڈپریشن اور دیگر بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔ عالمی دن کے موقع پر صحت کے حوالے سے آگاہی مہمیں چلائی جاتی ہیں، تاکہ مرد اپنے جسم اور ذہن کی دیکھ بھال کرسکیں۔
مردوں کا معاشرتی کردار نہایت اہم ہے۔ وہ خاندان کے سربراہ، معاشرتی ستون اور نوجوانوں کے لیے رہنمائی فراہم کرنے والے ہوتے ہیں۔ مردوں کے عالمی دن کے موقع پر یہ بات یاد دلائی جاتی ہے کہ مرد بھی جذباتی، حساس اور معاشرتی دباؤ کے شکار ہوسکتے ہیں۔ معاشرہ مردوں کی فلاح اور ترقی کے لیے عملی اقدامات کرے تاکہ وہ اپنی زندگی میں مثبت کردار ادا کرسکیں۔
مردوں کے عالمی دن کا ایک اور مقصد مردوں کی کامیابیوں کو اجاگر کرنا ہے۔ دنیا بھر میں ایسے مرد موجود ہیں جنہوں نے تعلیم، سائنس، کھیل، ادب اور سماجی خدمات میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ اس دن کے موقع پر ان کی خدمات کو سراہا جاتا ہے تاکہ نوجوان نسل کے لیے رول ماڈلز پیدا ہوں اور وہ مثبت سوچ اپنائیں۔
مردوں کے عالمی دن کے موقع پر نوجوان لڑکوں کی تعلیم، کردار سازی اور رہنمائی پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔ ورکشاپس اور سیمینارز میں انہیں بتایا جاتا ہے کہ کس طرح وہ اپنی زندگی میں ذمے داری، ایمان داری اور محنت کے ذریعے کامیاب ہوسکتے ہیں۔ اس دن کا مقصد یہ بھی ہے کہ لڑکے اپنی زندگی میں مثبت رویہ اختیار کریں اور معاشرے میں تعمیری کردار ادا کریں۔ دنیا بھر میں مردوں کے عالمی دن نے مردوں کی صحت، تعلیم، سماجی کردار اور مساوی حقوق کے حوالے سے شعور اجاگر کیا ہے۔ مختلف ممالک میں اس دن کو منانے کے طریقے مختلف ہیں، لیکن مقصد ایک ہے: مردوں کو معاشرے میں مثبت مقام دلوانا اور ان کے مسائل کو اجاگر کرنا۔
مردوں کے عالمی دن کی اہمیت اس بات میں ہے کہ یہ دن مردوں کے مثبت کردار، صحت، سماجی فلاح اور ذمے داریوں کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ دن معاشرے کو یاد دلاتا ہے کہ مرد بھی جذبات، احساسات اور دباؤ کے شکار ہوسکتے ہیں اور ان کی فلاح کے لیے اقدامات ضروری ہیں۔
آج کے دور میں جہاں معاشرتی مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں، مردوں کے عالمی دن کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔ یہ دن ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ مردوں کے مسائل، صحت، تعلیم اور سماجی کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا اور سب کو مل کر ایک بہتر، صحت مند اور مثبت معاشرے کی تشکیل میں حصہ لینا چاہیے۔