شفاف انتخابات کے لیے وزیراعظم کا بڑا اعلان!

اسلام آباد: وزیراعظم نے حزب اختلاف کی جماعتوں کو انتخابی اصلاحات کی دعوت دیتے ہوئے ملک میں الیکٹرونک ووٹنگ لانے کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی وی پر قوم سے اظہار خیال کرتے ہوئے انتخابی اصلاحات پر قوم کو اعتماد میں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا وعدہ پورا کریں گے، جی بی انتخابات میں پی ٹی آئی پر اعتماد کرنے کے لیے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ 2013 کے انتخابات میں صرف ہم نے نہیں بلکہ ن لیگ اور پی پی پی سمیت تمام جماعتوں نے دھاندلی کا الزام لگایا تھا، ہم نے ایک سال تک 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا اور اس کے بعد دھرنا دیا تھا، یہ کام ہم نے 2018 انتخابات کی شفافیت کے لیے کیا تھا، ہم ملک میں بہترین انتخابی اصلاحات کے خواہاں ہیں اور میں نے شفاف الیکشن کے لیے مہم چلائی تھی، ماضی میں جس ملک میں میچ ہوتا اسی کا امپائر ہوتا تھا، اسی لیے ہارنے والی ٹیم شکست تسلیم نہیں کرتی تھی، میں وہ کپتان تھا جس کی وجہ سے کرکٹ میں نیوٹرل امپائر آئے، میری کوشش ہے کہ پاکستان میں الیکشن کا ایسا ماحول ہو کہ جو ہارے وہ شکست تسلیم کرے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی، انتخابات کے بعد پہلے دن کہا تھا کہ ہر طرح کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں جس کو الیکشن کی ساکھ پر شک ہے وہ آئے لیکن ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے لوگ ہی اس کمیٹی میں نہیں آئے جو اس مقصد کے لیے بنائی گئی تھی۔
وزیراعظم نے پاکستان میں الیکٹرونک ووٹنگ لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ چاہتا ہوں کہ اگلا الیکشن بشمول آزاد کشمیر اور سینیٹ انتخاب ایسا ہو کہ ہارنے والا ہار تسلیم کرے، اس کے لیے انتخابی اصلاحات کی ہیں، ایک کمیٹی کام کررہی ہے جس میں اعظم سواتی، پرویز خٹک، بابر اعوان اور شفقت محمود شامل ہیں، دو چیزیں پارلیمنٹ سے منظور کرائیں گے جس میں سے ایک الیکٹرونک ووٹنگ ہے، اب الیکشن میں ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا، اس بارے میں الیکشن کمیشن سے بات ہورہی ہے اور ای ووٹنگ کے لیے نادرا سے ڈیٹا لیں گے۔
وزیراعظم نے دوسری اصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بھی ایک نظام لے کر آرہے ہیں، جس کے بعد وہ الیکشن کے عمل میں بھرپور حصہ لے اور ووٹ ڈال سکیں گے۔ انہوں نے تیسری اصلاحات کے بارے میں بتایا کہ سب کہتے ہیں سینیٹ الیکشن میں پیسہ خرچ ہوتا ہے، اسے شفاف بنانے کے لیے سسٹم لے کر آرہے ہیں، حالانکہ کوئی بھی برسراقتدار حکومت ایسی اصلاحات نہیں لاسکتی۔
انہوں نے کہا کہ تیسری اصلاحات کے لیے آئینی ترمیم کرنی ہوگی جس کے لیے دو تہائی اکثریت چاہیے، سینیٹ الیکشن میں شو آف ہینڈز (ہاتھ کھڑا کرکے ووٹنگ) کے لیے پارلیمنٹ میں آئینی ترمیم کا بل پیش کریں گے، کیونکہ خفیہ بیلٹنگ میں پیسہ چلتا ہے اور ووٹوں کی خرید و فروخت ہوتی ہے جس کا سب اعتراف کرتے ہیں، اسے روکنے کےلیے سب کے سامنے شو آف ہینڈز ہوگا، تاکہ اس عمل میں کرپشن ختم ہو، اب باقی سیاسی جماعتوں پر ہے کہ وہ اس کی حمایت کریں گی یا نہیں، پچھلے سینیٹ الیکشن میں ووٹ بیچنے کے الزام میں ہم نے اپنے 20 ارکان صوبائی اسمبلی کو پارٹی سے نکالا، وہ ہمارے ساتھ مل کر اس بل کو منظور کرائیں حالانکہ برسراقتدار حکومت یہ اصلاحات نہیں کرتی لیکن ہم کررہے ہیں کیونکہ ہم صاف و شفاف الیکشن چاہتے ہیں۔

Election reformElectronic votingPM Imran Khan