بہاول نگر: بھارت کی جانب سے ایک بار پھر آبی جارحیت کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔ دریائے ستلج میں بھارت کی جانب سے چھوڑے گئے پانی کے باعث اونچے درجے کا سیلاب آگیا، جس کے بعد ہائی الرٹ جاری کردیا گیا۔
قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے (پی ڈی ایم اے) پنجاب کے ترجمان نے کہا کہ دریائے ستلج میں اونچے سے بھی انتہائی اونچے درجے کی سیلابی صورت حال ہے۔
گنڈا سنگھ کے مقام پر پانی کی سطح 23 فٹ تک بلند اور بہاؤ 2 لاکھ 78 ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ سلیمانکی سے 80 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے۔
پاک فوج کو امدادی کاموں کے لیے بلالیا گیا ہے۔ دریائی بیلٹ کے 21 مواضعات کی 53 ہزار سے زائد آبادی کو فوری نقل مکانی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
لالیکا، چاویکا، وزیرکا، کوٹ مخدوم، بونگہ احسان، ککو بودلہ، پیر سکندر، کالیہ شاہ، جودھیکا سمیت دیگر علاقوں سے نقل مکانی جاری ہے۔ اب تک 4805 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق بھارت کی جانب سے 21 اگست تک روزانہ کی بنیاد پر پانی چھوڑے جانے کی اطلاعات ہیں۔
سیلاب کے باعث متعدد حفاظتی بند ٹوٹنے اور بستیاں زیر آب آنے کا خطرہ ہے۔
منگلاڈیم میں پانی کی سطح انتہائی بلند ہوگئی ہے۔ دریاٸے ستلج میں بیلی کلاں کا ایک رہاٸشی ڈوب گیا ہے۔ محمد نگر بستی ہیبتکے (بیلی کلاں) کا رہاٸشی فیض احمد ہٹھاڑ کے علاقے سے مال مویشی نکالتے ہوٸے سیلابی ریلے میں ڈوب گیا، جس کی لاش نکال لی گئی ہے۔