نئی دہلی: خطے میں اپنی چوہدراہٹ قائم کرنے کے خواب دیکھنے والے بھارت نے ایٹمی صلاحیت کے حامل طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل ’’اگنی-5‘‘ کا تجربہ کیا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق جوہری صلاحیت کے حامل ’’اگنی-5‘‘ کو مقامی طور پر تیار کیا گیا ہے جو 5 ہزار 400 کلومیٹر تک کے ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے۔تجرباتی بنیاد پر میزائل کو اڈیشہ کے عبدالکلام جزیرے پر مربوط ٹیسٹ رینج سے لانچ کیا گیا۔
بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ یہ پہلے سے طے شدہ مشق ہے اور تجربے سے پہلے پروٹوکول کے تحت وارننگ بھی جاری کی گئی تھی، تاہم ماہرین کا کہنا ہے تجربے کا اصل مقصد چین کو پیغام دینا تھا۔
دھیان رہے کہ دو روز قبل ہی بھارتی ریاست اروناچل کی لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر ایک بار پھر بھارتی اور چینی فوج کے اہلکاروں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں متعدد بھارتی اہلکاروں کی بُری طرح چھترول ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
اسی طرح لداخ کی وادی گلوان میں 15 جون 2020 کو دونوں ممالک کے فوجیوں کے درمیان پرتشدد تصادم میں 20 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے اگنی-5 کی جو تفصیلات شیئر کی گئی ہیں، اس میں بھی نقشے میں چین کو واضح دکھایا گیا ہے جس سے لگتا ہے کہ اصل مقصد چین کو دباؤ میں لینا ہے۔
دوسری جانب چین کی جانب سے بھارت میزائل تجربے پر تاحال کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔