ممبئی: ہفتے کی شب بھارت کے معروف سیاست دان بابا صدیقی کو ممبئی میں قتل کردیا گیا تھا اور اس کی ذمے داری لارنس بشنوئی گینگ نے قبول کرلی ہے، اب رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ انہیں گینگ نے جلوس اور فائر ورکس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نشانہ بنایا۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی کو دوسہرا میں جلوس اور فائرورکس کی آڑ میں قتل کردیا گیا اور اس کی ذمے داری لارنس بشنوئی نے قبول کرلی اور خبردار کیا تھا کہ ہر وہ شخص جو سلمان خان کی مدد کررہا ہے، اس کو نشانہ بنایا جائے گا۔
بابا صدیقی کے قتل کی ابتدائی تفتیش سے واضح ہوتا ہے کہ حملہ آوروں نے جلوس کے دوران ہونے والے شوروغل کا فائدہ اٹھایا اور فائرنگ کردی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ باباصدیقی کو نشانہ بنانے کے لیے بظاہر 4 حملہ آوروں کو ان کی کار کے قریب بھیج دیا گیا تھا جو ان کے لیے کھڑی تھی اور جیسے ہی وہ کار کے قریب آئے اور اندر بیٹھنے کی کوشش کی تو ملزمان نے ایسی ڈیوائس رکھ دی جس سے علاقے میں دھواں پھیل گیا، جس کے بارے میں خیال کیا گیا دھواں فائر کریکر کی وجہ سے پھیل گیا اور اسی باعث فائرنگ کی آواز بھی دب گئی تھی۔
باباصدیقی کو سینے اور پیٹ پر 4 گولیاں لگیں، ان کے علاوہ ان کے ایک ساتھی بھی فائرنگ کی زد میں آکر زخمی ہوگئے۔
ممبئی پولیس کے افسران نے بتایا کہ باباصدیقی کے قتل کے الزام میں 3 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جن میں سے دو شوٹرز ہیں اور تیسرا منصوبہ ساز ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ تینوں شوٹرز میں گورمیل سنگھ کا تعلق ہریانہ کے ضلع کیتھل میں گاؤں نیراڈ سے ہے، دوسرے کا تعلق اترپردیش کے ضلع بہرائچ سے ہے اور تیسرا حملہ آور شیو کمار فرار ہوچکا جب کہ منصوبہ ساز 28 سالہ پراوین کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لارنس بشنوئی گینگ نے اس قتل کی ذمے داری قبول کرلی ہے اور اس کے لیے انہوں نے بظاہر 25 کروڑ بھارتی روپے کا معاہدہ کرلیا تھا۔
لارنس بشنوئی گینگ نے خبردار کردیا ہے کہ جو کوئی بھی بولی وُڈ کے سپر اسٹار سلمان کی مدد کرے گا انہیں نشانہ بنایا جائے گا۔