احمدآباد: بھارت میں طیارے کا افسوس ناک حادثہ پیش آیا ہے، جس میں 200 اموات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
ایئر انڈیا کی لندن جانے والی پرواز AI 171 آج دوپہر 1:38 بجے احمد آباد ایئرپورٹ سے روانہ ہوئی، لیکن چند منٹ بعد ہی رہائشی علاقے میگھانی نگر پر گر کر تباہ ہو گئی۔
حادثے کے وقت بوئنگ 787 ڈریملائنر طیارے میں 232 مسافر اور 12 عملے کے افراد سوار تھے، جن میں 2 شیرخوار بچے بھی شامل تھے۔
ڈی جی سی اے (DGCA) نے تصدیق کی ہے کہ طیارہ پرواز کے فوراً بعد "مے ڈے کال” دینے کے بعد ایئرپورٹ کے احاطے سے باہر جا کر کریش ہوا۔ طیارے میں آگ لگ گئی اور دھواں دور سے دیکھا گیا۔
طیارے میں گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی بھی سوار تھے۔ اس طیارے میں 52 برطانوی شہریوں کے علاوہ ایک کینیڈین باشندہ بھی سوار تھا۔
ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ٹیک کے آف کے دوران طیارہ ایک درخت میں الجھا جس کے نتیجے میں یہ حادثہ رونما ہوا۔ جہاز میں تکنیکی خرابی پیدا ہو جانے کی بھی اطلاعات ملی ہیں۔
ایئر انڈیا کا بدنصیب طیارہ شہر کے ایک گنجان آباد علاقے میں گرا ہے۔ یہ علاقہ ایئر پورٹ سے ملا ہوا ہے۔ شاہی باغ ایریا اور نروڑا کے سنگم پر واقع ایک اپارٹمنٹ بلاک پر یہ بلاک آئی جی بی کمپاؤنٹ میں واقع ہے۔ طیارے کا اگلا حصہ چند فلیٹس کے درمیان پھنس گیا۔
طیارے کے 232 مسافروں میں 8 ڈاکٹر بھی شامل تھے۔ جہاں یہ طیارہ گرا وہاں چونکہ آبادی بہت زیادہ ہے اس لیے لوگ بڑی تعداد میں جائے حادثہ پر جمع ہوگئے۔ اِس کے نتیجے میں امدادی کارروائیوں میں شدید مشکلات پیش آئیں۔
انتظامیہ کو شہریوں سے اپیل کرنا پڑی کہ جائے حادثہ سے دور رہیں تاکہ امدادی کارروائی جاری رکھی جاسکے اور طبی امداد پہنچائی جاسکے۔
فائر آفیسر جیش کھاڈیا کے مطابق، فائر بریگیڈ کی متعدد گاڑیاں فوری طور پر موقع پر پہنچیں اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کی گئی۔ کئی زخمیوں کو سٹی سول اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر برائے شہری ہوابازی رام موہن نائیڈو احمد آباد روانہ ہو چکے ہیں تاکہ صورتحال کا جائزہ لے سکیں۔
ایئر انڈیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ: “پرواز AI171، جو احمد آباد سے لندن گیٹوک جا رہی تھی، آج ایک حادثے کا شکار ہوئی۔ ہم صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں اور جلد مزید معلومات فراہم کریں گے۔”
حادثے کی وجوہ معلوم کرنے کے لیے تحقیقاتی ٹیم متحرک کر دی گئی ہے۔ ڈی جی سی اے، اے ڈی اے ڈبلیو، اور ایف او آئی کے نمائندے پہلے ہی احمد آباد میں موجود تھے اور اب تفصیلات اکھٹی کر رہے ہیں۔
انتظامیہ نے ایئرپورٹ کے آس پاس کی تمام سڑکوں کو بند کر دیا ہے اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں۔