برسلز: بھارتی میڈیا کے پاکستان مخالف زہر آلود پروپیگنڈے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے لیے وہ جعلی ذرائع کا استعمال کرتا ہے۔ بھارتی میڈیا کا مکروہ کردار ایک بار پھر سامنے آگیا۔
یورپی یونین میں فیک نیوز کے حوالے سے کام کرنے والے تحقیقی ادارے ای یو ڈس انفولیب کی نئی رپورٹ جسے بیڈ سورس کا نام دیا گیا ہے، کے مطابق بھارتی نیوز ایجنسی ایشین نیوز انٹرنیشنل (اے این آئی) پاکستان کے حوالے سے اپنی خبروں میں مسلسل ان صحافیوں، تنظیموں اور بلاگرز کا حوالہ دیتی ہے جو وجود ہی نہیں رکھتے۔
تمام جعلی نیٹ ورکس کو اے این آئی دہلی کے سری واستو گروپ کے ذریعے سے چلاتا ہے۔ یہ گروپ گزشتہ 15 برسوں سے جعلی این جی اوز، تھنک ٹینکس اورجعلی میڈیا ہاؤسز کے ذریعے پاکستان کے خلاف زہریلے پروپیگنڈے میں ملوث ہے۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ این جی اوز کے ذریعے اقوام متحدہ اور یو این ایچ سی آر میں پاکستان کے خلاف جعلی تقریبات اور مظاہرے کروائے جاتے ہیں۔ ان سب کارروائیوں کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو متاثر کرنا ہے۔
پاکستان مخالف بیانیے کو کرونیکل سمیت دیگر جعلی میڈیا کے ذریعے پھیلایا جاتا ہے اور جعلی میڈیا پر سچی کہانی کے طور پر وائرل کیا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اے این آئی ان افراد، کانفرنسز، تجزیوں اور مضامین کے حوالے دیتا ہے، جن کا حقیقت میں وجود نہیں۔ ان نامعلوم مصنفین کو 19 جعلی کانفرنسز، 200 سے زائد تجزیوں اور 500 سے زیادہ آرٹیکلز میں حوالے کے طور پر استعمال کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اے این آئی کی 2016 سے لے کر2023 تک 300 سے زائد کہانیوں، بلاگرز اور جیوپولیٹکل ماہرین کی رپورٹس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔