نئی دہلی: بھارتی وکیل نے تعصب کی انتہا کرتے ہوئے پاکستان کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کی آئی سی سی سے شکایت کردی۔
وینیت جندال نے آئی سی سی ورلڈکپ میں پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان میچ میں گراؤنڈ کے اندر نماز ادا کرنے پر محمد رضوان کے خلاف آئی سی سی کو شکایت کردی۔
بھارتی وکیل کی جانب سے اپنی درخواست میں لکھا گیا کہ محمد رضوان کا اسٹیڈیم میں نماز پڑھنا کھیل کی روح اور آئی سی سی کے ضوابط کے منافی ہے۔
بھارتی وکیل نے لکھا کہ رضوان نے نماز ادا کرکے ظاہر کیا کہ وہ مسلمان ہیں جس سے کھیل کی روح کو شکست ہوئی ہے، رضوان نے اس وقت نماز ادا کی جب ٹیم کے دوسرے کھلاڑی وقفے کے دوران پانی کا انتظار کررہے تھے۔
جندال کا مؤقف ہے کہ رضوان نے اپنی جیت کو غزہ کے لوگوں کے نام کیا، جس سے ان کا مذہب اور نظریات ظاہر ہوتے ہیں، آئی سی سی نے سری لنکا کے خلاف میچ جیتنے کے بعد محمد رضوان کی طرف سے اس فتح کو غزہ کے لوگوں کے نام کرنے پر کوئی کارروائی نہیں کی۔
درخواست میں مزید لکھا گیا کہ 2021 میں محمد رضوان نے ٹی 20 ورلڈکپ میں بھارت کے خلاف میچ جیتنے کے بعد گراؤنڈ میں نماز ادا کی، جس پر سابق پاکستانی کرکٹر وقار یونس نے کہا کہ مجھے بہت اچھا لگا کہ محمد رضوان نے ہندوؤں کے سامنے نماز پڑھی، کوئی بھی ایسا عمل جس سے کھیل کی روح کو نقصان پہنچے، حکام کی طرف سے اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔
وینیت جندال نے آئی سی سی سے محمد رضوان کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ وینیت جندال نے پریزینٹر زینب عباس پر بھارت مخالف ٹوئٹ کرنے کا پروپیگنڈہ کیا تھا، وینیت نے زینب عباس کے خلاف سائبر کرائم میں شکایت کی تھی۔
گزشتہ روز خبر سامنے آئی تھی کہ ورلڈکپ کی پریزینٹر زینب عباس بھارت سے دبئی پہنچ چکی ہیں اور انہوں نے حفاظتی اقدامات کے تحت خود بھارت چھوڑا ہے۔