نئی دہلی: اسلامی دُنیا کی معروف خواتین کی نیلامی کرنے والی بھارتی ایپ ‘بلی بائی’ کی ماسٹر مائنڈ لڑکی کو انڈین ریاست اتر اکھنڈ سے گرفتار کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ ایپ کیس کی تحقیقات شروع ہوتے ہی اس گینگ کے کئی ارکان نے اپنے موبائل بند کرلیے تھے لیکن رودرپور کی آدرش کالونی کی رہنے والی 18 سالہ شویتا سنگھ کا موبائل آن تھا اور اس کی بنیاد پر ممبئی پولیس نے نگرانی کے ذریعے اسے گرفتار کیا۔
تحقیقات سے پتا چلا کہ دہلی، مہاراشٹر اور بنگلورو کے علاوہ کئی ریاستوں کے پڑھے لکھے بھارتی نوجوان اس ایپ سے جڑے ہوئے تھے، پولیس اب ان کی بھی تلاش کررہی ہے۔
اس معاملے میں میانک نام کے تیسرے ملزم کو ممبئی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے، پولیس پہلے ہی بنگلورو سے انجینئرنگ کے 21 سالہ طالب علم وشال جھا کو گرفتار کرچکی ہے۔
ایپ کی ماسٹر مائنڈ لڑکی کے بارے میں پتا چلا ہے کہ شویتا کے والد کا گزشتہ سال کورونا انفیکشن کی وجہ سے انتقال ہوگیا تھا، ان کی والدہ چند ماہ قبل کینسر کے باعث انتقال کرگئی تھیں۔
شویتا کی بڑی بہن کامرس میں گریجویشن کرچکی ہے، شویتا بھی انجینئرنگ میں داخلے کی تیاری کررہی ہے، شویتا نے JattKhalsa07 کے نام سے جعلی ٹویٹر ہینڈل شروع کیا۔
اس ٹوئٹر ہینڈل کو نفرت انگیز پوسٹس اور قابل اعتراض تصاویر اور تبصرے اپ لوڈ کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا تھا، ان سے وابستہ لوگ بھی اس نظریے پر یقین رکھتے تھے۔