لندن: برطانیہ نے بھارت کو بھی کورونا وائرس کی ریڈ لسٹ میں ڈال دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے کہا ہے کہ بھارت کا کوئی شہری برطانیہ نہیں جا سکے گا۔ بھارت سے صرف برطانوی اور آئرش شہریوں کو برطانیہ جانے کی اجازت ہوگی۔ بھارت سے برطانیہ جانے والے افراد لازمی طور پر دس روز قرنطینہ میں رہیں گے۔
دوسری طرف بھارت میں کورونا وائرس کے باعث خوفناک حد تک اضافہ ہونے لگا، حالات بے قابو ہونے لگے، ہسپتالوں میں آکسیجن کی شدید قلت پڑ گئی۔ نئی دہلی میں ایک ہفتے کا مکمل سخت لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔ ایک روز میں ریکارڈ 2 لاکھ 75 ہزار سے زائد مریض سامنے آ گئے جبکہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سابق کورونا کے باعث 88 سالہ سابق وزیراعظم کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس کی وبا کی دوسری لہر کے دوران صورتحال سنگین تر ہو جانے کے باعث حکومت نے پیر کی رات سے دارالحکومت نئی دہلی میں ایک ہفتے کے بہت سخت لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔
دہلی میں انفکشن کی شرح بڑھ کر تقریبا 30 فیصد ہوچکی ہے جس کی وجہ سے دہلی کے اسپتالوں میں بیڈ اور آئی سی یو کی بہت بڑی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے شہر میں مکمل لاک ڈاون لگانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران بغیر کسی کام کے باہر نکلنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ دہلی کے اسپتالوں میں صرف 100 کے قریب بستر باقی ہیں۔ اروند کیجریوال کا کہنا ہے کہ بھارتی نظام صحت لمحہ بہ لمہ نازک شکل اختیار کرتا جا رہا ہے اور اگر لاک ڈاؤن نافذ نہ کیا جاتا تو ملک ایک بڑی تباہی کی جانب گامزن ہوتا۔