نئی دہلی: چینی فوج کے ہاتھوں ریاست اروناچل میں ایل اے سی کے قریب چین کی فوج کے ساتھ جھڑپ میں بھارتی فوج کی بُری درگت بن گئی، متعدد اہلکار زخمی ہوکر پسپا ہونے پر مجبور ہوگئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ریاست اروناچل میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول ایک بار پھر بھارتی اور چینی فوج کا میدان جنگ بن گیا۔ رواں برس 15 جون کو ہونے والی جھڑپ میں 15 بھارتی فوج ہلاک ہوگئے تھے۔
دی ہندو کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ رواں ہفتے ہونے والی جھڑپ بھی مبینہ طور پر ایل اے سی کی خلاف ورزی پر ہوئی اور دونوں اطراف سے الزام ایک دوسرے پر عائد کیے گئے۔ دونوں جانب سے چند اہلکاروں کو معمولی چوٹیں بھی آئیں۔
جھڑپ میں بھارتی فوج کے زیادہ اہلکار زخمی ہوئے جن میں اصل تعداد معلوم نہیں ہوسکی تاہم بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں کے مقابلے میں چینی فوجیوں کی زیادہ تعداد زخمی ہوئی۔
توانگ سیکٹر میں ہونے والی مڈبھیڑ کے بعد افسران کی مداخلت سے دونوں اطراف کے فوجی اہلکار پیچھے ہٹ گئے اور جھڑپ ختم ہوگئی۔ دونوں ممالک کی فوجوں کے کمانڈرز نے مشترکہ طور پر فلیگ مارچ کیا۔
خیال رہے کہ رواں برس جون میں گلوان میں ہونے والے جھڑپ میں 15 بھارتی فوج مارے گئے تھے اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔