اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت فیٹف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فیٹف (ایف اے ٹی ایف) سے متعلق اپنا مؤقف قوم کے سامنے پیش کر دیا ہے اور مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کو تشویش سے آگاہ کر چکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ ایف اے ٹی ایف ایک تکنیکی فورم ہے اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے لیے آگے بڑھتے رہیں گے۔ ایف اے ٹی ایف نے جو پروگرام دیا اس پر عمل مشکل تھا لیکن ہم نے کیا۔ ہم نے 14 قوانین میں ترامیم کیں اور نئی قانون سازی کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عدلیہ اور انتظامیہ اپنا اپنا کردار ادا کر رہی ہیں اور ہماری مقننہ نے اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کیا ہے۔ ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر چین، سعودی عرب، ملائشیا، انڈونیشیا اور خلیجی ممالک نے ساتھ دیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے فیٹف کے معاملات کو سلجھانے کے لیے جو کچھ کیا وہ ملکی مفاد میں کیا۔ اڈے دینے سے انکار ہم نے ملکی مفاد میں کیا اور ہم آئندہ بھی جو فیصلے کریں گے وہ ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی رائے عامہ امریکی افواج کے مزید افغانستان میں رکنے کے حق میں نہیں ہے اور ہم چاہتے ہیں افغانستان کے ساتھ ہماری تجارت دوگنی ہو۔ افغانوں کے فیصلے ہم نہیں کر سکتے لیکن ہم ان کے فیصلوں کا احترام کر سکتے ہیں۔ افغان عوام کو فریقین پر معاملات کے تصفیے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے