بھارت نے پھر ستلج میں خطرناک حد تک پانی چھوڑدیا، پنجاب میں شدید سیلاب کا خدشہ

اسلام آباد/ لاہور: بھارت آبی جارحیت سے باز نہ آیا، دریائے ستلج میں ایک بار پھر اچانک بھاری مقدار میں پانی چھوڑ دیا گیا، جس کے نتیجے میں پنجاب کے کئی اضلاع میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا شدید خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
بھارتی ہائی کمیشن نے سفارتی ذرائع سے آگاہ کیا کہ ستلج میں ہریکے اور فیروز پور کے مقامات پر پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو چکی ہے۔ وزارت آبی وسائل نے سیلابی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو فوری الرٹ جاری کیا ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق لاہور، ساہیوال، بہاولپور، ملتان، ڈیرہ غازی خان، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بہاولنگر، وہاڑی، لودھراں، مظفر گڑھ سمیت دیگر اضلاع کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹا جاسکے۔
محکمۂ صحت، آب پاشی، تعمیر و مواصلات، مقامی حکومت، لائیواسٹاک، ریسکیو اور دیگر ایمرجنسی اداروں کو بھی الرٹ رہنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔ شہریوں سے گزارش ہے کہ خراب موسم کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے بیشتر اضلاع میں شدید طوفانی بارشوں کا امکان ہے جب کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھی مون سون کی تیز بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔
جہلم، جھنگ، نورپورتھل، خانیوال، لیہ، راولپنڈی، ساہیوال، منگلا، چکوال، فیصل آباد، اوکاڑہ، بہاولپور، ملتان، سرگودھا، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سیالکوٹ، نارووال اور قصور سمیت مختلف علاقوں میں 4 سے 96 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں کا موجودہ 10واں اسپیل 9 ستمبر تک جاری رہے گا، جس کے دوران راولپنڈی، مری، گلیات، جہلم، گوجرانوالا، لاہور، سیالکوٹ، حافظ آباد، جھنگ، میانوالی اور دیگر اضلاع میں مزید بارشیں متوقع ہیں۔
ترجمان نے خبردار کیا کہ ڈیرہ غازی خان، تونسہ اور رودکوہی علاقوں میں 9 ستمبر تک فلیش فلڈنگ کا خطرہ برقرار ہے۔ حکام نے حفاظتی اقدامات تیز کرنے، امدادی ٹیموں کو تیار رکھنے اور عوام کو بروقت آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔

FloodIndia once again released a dangerous volume of water into the SutlejPunjab