نئی دہلی: بھارت کا جاسوسی کیلیے اسرائیل سے سوفٹ ویئر خریدنے کا بڑا انکشاف، امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارت نے 2017 میں اسرائیل سے ہتھیاروں کی خریداری کے ساتھ جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والا سوفٹ ویئر اسپائی ویئر خریدنے کا بھی معاہدہ کیا۔
بھارتی حکومت اور اسرائیل کے ہتھیاروں کی خریداری کے معاہدے میں اسپائی ویئر کی خریداری بھی شامل تھی۔
امریکی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ مودی سرکار نے 2017 میں اسرائیل سے اسپائی ویئر پیگاسس خریدنے کا بھی معاہدہ کیا۔ اسپائی ویئر کو سیاسی مخالفین اور دیگر شخصیات کی جاسوسی کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔
بھارت نے 2017 میں اسرائیل سے 2 بلین ڈالرز مالیت کے ہتھیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا، جس میں جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والا اسپائی ویئر بھی شامل تھا۔
بھارت اور اسرائیل کی حکومتوں نے اسپائی ویئر کی فروخت کے معاہدے کو عوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا ہے۔
کانگریس پارٹی کے رہنما راہول گاندھی نے اسپائی ویئر کی خریداری کے انکشاف پر مودی سرکار کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ غداری ہے۔ حکومت نے سیاسی مخالفین، ججز اورعام آدمی کی جاسوسی کے لیے آلات خریدے جو غداری کے مترادف ہے۔
کانگریس نے اسپائی ویئر کی خریداری سے متعلق شفاف تحقیقات اور ذمے داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔