خدا کرے کہ میری ارض پاک پہ اترے وہ فصل گل جسے اندیشہ زوال نہ ہو پاکستان میرا ملک، میری دھرتی، میرا وطن ، میرا آدھا ایمان ۔ کیا منظر ہو گا وہ جب خون کی ندیاں بہی ہوں گی ، جسم کٹے ہوں گے ، گودیں اجڑی ہوں گی ، گھر منہدم ہوۓ ہوں گے، نجانے کتنے آنگن سونے ہوۓ ہوں گے، کتنی ماٶں کے لعل ان کے سامنے ان کے سامنے خون سے لعل ہوۓ ہوں گے، کتنے باپوں کے سر ان کے لخت جگر کے سامنے تن سے جدا ہوۓ ہوں گے۔
کیا منظر ہو گا وہ قیامت خیز منظر صرف ایک آزاد گھر کی خاطر جس میں مسلمان آزادی سے زندگی گزار سکیں اپنی مذہبی اقدارکو مد نظر رکھتے ہوۓ اپنی ثقافت کے تحت سانس لے سکیں لیکن کیا آج ہم اس خون کا حق ادا کر رہے ہیں؟ جو اس وطن کو حاصل کرنے کے لۓ بہا تھا کیا ان لاشوں، ان کٹے ہوۓ جسموں کو عزت دے رہے ہیں جو حق کی تلاش اور جستجو میں کٹے تھے۔
کیا آج ہم جسمانی طور پر آزاد ہیں یا ہمارے اعصاب غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوۓ ہیں کیا یہ وہی پاکستان ہے جس کا خواب میرے محسن علامہ اقبالؒ نے دیکھا اور جس کو حاصل کرنے کے لۓ دن رات میرے قاٸد محمد علی جناحؒ نے انتھک محنت کی کیا یہ وہی آزاد فضا ہے یا اس میں اب بھی غلامی کی گھٹن موجود ہے۔ سوچیۓ اور جواب دیجیۓ۔