راولپنڈی: پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کے وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا ہے عمران خان نے مائنس ون سے متعلق خبروں کی سختی سے تردید کی ہے، جو چیئرمین ہیں وہی رہیں گے۔
لطیف کھوسہ کا اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی نے مائنس ون کی خبروں کی تردید کی ہے، انٹرا پارٹی الیکشن میں پی ٹی آئی کے موجودہ چیئرمین امیدوار ہوں گے، پی ٹی آئی کے چیئرمین جو ہیں وہی رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا چیئرمین پی ٹی آئی سے ایک ڈیڑھ گھنٹہ بات ہوئی، جس میں انہوں نے دوٹوک بات کی، شیر افضل مروت یا علی ظفر نے جو کہا ان کو شاید غلط فہمی ہوئی ہے۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا، خاور مانیکا کے بیان پر چیئرمین پی ٹی آئی کو تکلیف ہوئی کہ کوئی اتنا بھی گرسکتا ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کوئی اتنا جھوٹ بھی بول سکتا ہے، سیاست میں سب ہوتا ہے، کیسز بنادیے جاتے ہیں لیکن کوئی اتنا گرسکتا ہے۔
عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا سابق وزیراعظم کی شادی کو 6 سال ہوگئے، خاور مانیکا کو 2 ماہ پابند سلاسل رکھا گیا، جج کے سامنے بیان پر خاورمانیکا لکھا ہوا کاغذ پڑھ رہے تھے، انہیں لکھا ہوا کاغذ دیا گیا، خاور مانیکا کو 6 سال بعد یاد آگیا کہ یہ عدت میں شادی ہوئی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ عمران خان پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن سے دستبردار ہوگئے ہیں، تاہم پاکستان تحریک انصاف کے سوشل میڈیا پیج پر شیر افضل مروت کی خبر کی تردید کی گئی تھی۔
بعدازاں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے بھی شیر افضل مروت کی خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے انٹرا پارٹی الیکشن کے لیے چار نام منتخب کیے ہیں، جس میں سے ایک کا اعلان بدھ کو کردیا جائے گا۔
ایک بار پھر شیر افضل مروت کی جانب سے سوشل میڈیا پر طویل پوسٹ شیئر کی گئی، جس میں کہا گیا کہ میں نے جو بات کی وہ اپنی طرف سے نہیں کی اور نہ ہی انہوں نے عمران خان کو پارٹی چیئرمین شپ کے عہدے سے ہٹایا، عمران خان نے میرے، سینیٹر علی ظفر اور عمیر نیازی کے سامنے جو بات کی، وہ میں نے میڈیا کے سامنے رکھی۔