ہری پور: وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پیسے کے غلط استعمال کے خلاف قانون لاکر تعلیم پر سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، قوم نے فیصلہ کرنا ہے کہ جہاں سے پیسے بچیں انہیں تعلیم میں لگایا جائے۔
پاک آسٹریا فیگوچ شول انسٹی ٹیوٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ یہ تاثر کہ مغرب ہی ترقی کرسکتا ہے ہم نہیں، انگریز کی غلامی کا ذہن اور سوچ کو تبدیل کرنا ہوگا، ہم کیوں کچھ نہیں کرسکتے کیونکہ ہم کاپی کرتے ہیں، انگریز سائنس دان بن سکتے ہیں ہمارے لوگ کیوں نہیں، ہم نے ذہنوں کو غلامی کی سوچ سے نجات دینی ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم خودمختار لوگ ہیں اور خود کچھ کرنے کا عزم رکھتے ہیں، پاکستان میں نوجوانوں کی شرح زیادہ ہے اور ترقی بھی ممکن ہے، بدقسمتی سے ماضی میں تعلیم پر توجہ نہیں دی گئی، اگر تعلیم کے شعبے پرتوجہ دیتے تو کہاں سے کہاں ہوتے، اپنے کارناموں کی تعریف کے بجائے انسان کو مزید کام پر توجہ دینی چاہیے، کمیونزم قوموں کے لیے تباہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلا سال معیشت کو بہتر کرنے میں گزارا اور دوسرا کورونا سے نمٹنے میں، چین نے ہر معاملے میں پاکستان کی مدد کی، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے معاملے میں بھی چین نے معاونت کی، پیسے کے غلط استعمال کے خلاف قانون لاکر تعلیم پر سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، قوم نے فیصلہ کرنا ہے کہ جہاں سے پیسے بچیں تعلیم میں لگانا ہے، جتنا تعلیم پر خرچ کریں گے اتنا ہمارے بچوں کا فائدہ ہو گا، بگ ڈیٹا، آرٹیفیشلز انٹیلی جنس اور دیگر ٹیکنالوجی سے مدد لینی چاہیے، خیبرپختونخوا حکومت نے پاک آسٹریا انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پر سرمایہ کاری کی۔