لندن/ اسلام آباد: پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے شاتم رسول سلمان رشدی پر قاتلانہ حملے کو خوف ناک اور افسوس ناک قرار دے دیا۔
عمران خان کا برطانوی اخبار دی گارجین کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ برطانوی مصنف سلمان رشدی ایک مسلمان گھرانے سے تعلق رکھتا ہے اور جانتا ہے کہ پیغمبر اسلام ﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں اور ہم ان کے لیے کس حد تک محبت اور عقیدت رکھتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ اس لیے وہ سلمان رشدی کی کتاب پر ردعمل میں عالم اسلام میں پائے جانے والے غم و غصے کو سمجھ سکتے ہیں لیکن یہ کسی صورت بھی اس پر قاتلانہ حملے کا جواز نہیں ہے۔
آزادی اظہار پر قدغن لگانے سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے دعویٰ کیا کہ اپنے دورِ حکومت میں انہوں نے میڈیا پر کبھی پابندیاں نہیں لگائیں، تین چار بار ایسا ہوا کہ انہیں معلوم ہوا کہ سیکیورٹی ایجنسیوں نے کسی کو اٹھالیا ہے، جیسے ہی مجھے پتا چلا تو فوراً ان کی رہائی کا بندوبست کرایا۔
واضح رہے کہ عمران خان کی حکومت کو صحافیوں کو دھمکانے سمیت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے لیے دنیا بھر میں صحافتی تنظیموں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا رہا، آزادی اظہار کے لیے سرگرم تنظیم رپورٹرز ود آوٹ بارڈرز نے انہیں میڈیا پریڈیٹر قرار دیا تھا۔