اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانے کی کارروائی کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کردیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے وکیل حامد خان کے ذریعے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کی فرد جرم کی کارروائی کو چیلنج کیا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار کو مخالفین کی جانب سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور سیاسی انتقام کا دائرہ درخواست گزار کی سیاسی جماعت اور اتحادیوں تک پھیلادیا گیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ اسلام آباد میں درخواست گزار کو نشانہ بنانے سے متعلق عدالت کو آگاہ کرنا ضروری ہے، درخواست گزار کے خلاف لگ بھگ 200 مقدمات بنائے گئے ہیں، ریاستی مشینری جعلی مقدمات بنانے کے لیے قابلِ اعتراض مقصد کے تحت استعمال کی جارہی ہے، درخواست گزار کے معاملے پر ایف آئی اے میں آزادی اور انصاف پسندی کی کمی نظر آتی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست گزار کے خلاف پورا ٹرائل غیر قانونی اور دائرہ اختیار سے تجاوز ہے، لہٰذا عدالت اسپیشل کورٹ کا فرد جرم کا 23 اکتوبر کا حکم نامہ آئین و قانون کے خلاف قرار دے اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا 26 اکتوبر کا حکم نامہ بھی کالعدم قرار دیا جائے۔
خیال رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی پر سائفر کیس میں فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔