دوحہ: آئی ایم ایف نے پاکستان کو مزید ایک ارب ڈالر قرض کی قسط جاری کرنے کے لیے پٹرول اور بجلی مہنگی کرنے کی شرط رکھ دی۔
دوحہ میں جاری ساتویں جائزہ مذاکرات کے اختتام پر عالمی مالیاتی فنڈز کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں آئی ایم ایف نے پاکستان میں پالیسی ریٹ (شرح سود) میں اضافے کا خیر مقدم کیا اور واضح کیا کہ ایک ارب ڈالر قرض کی قسط کے لیے پاکستان کو پٹرول اور بجلی پر دی گئی سبسڈی کو ختم کرنا ہوگا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات جاری رکھے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف مشن پاکستانی حکام کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کی شرط پر ڈٹ گیا جبکہ حکومت اس وقت پیٹرول اور بجلی مہنگی کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ ٹیکنیکل سطح کے مذاکرات میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے وفد کی قیادت کی، اقتصادی ٹیم تمام صورت حال سے وزیراعظم کو آگاہ کرے گی۔ ساتویں جائزے کے مذاکرات دوحہ میں 18 مئی سے 25 مئی تک جاری رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایف نے پاکستان کے تمام مطالبات سے اتفاق کر لیاتھا تاہم قسط کا اجرا اور پروگرام دورانیہ بڑھانا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے سے مشروط ہے جبکہ وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی وفد وزیر اعظم سے بات چیت کے بعد آئی ایم ایف کو جواب دے گا۔